گاندربل+جموں// نیشنل کانفرنس سینئر رہنما میاں الطاف احمد اور جموں شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے سدھرا میں جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مخصوص طبقہ کے درجنوں رہائشی آشیانوں سمیت کم از کم 80 ڈھانچوں کو مسمار کرنے کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں میں کی گئی اس کارروائی سے قبل نہ کوئی پیشگی اطلاع دی گئی تھی اور نہ ہی متاثرین کو مال و اسباب نکالنے کی اجازت دی گئی۔میاں الطاف نے مزید کہا کہ قبل ازیں حکام نے اسی طرح کارروائی انجام دیتے ہوئے جموں کے سانبہ علاقے میں بھی مخصوص طبقے کے آشیانوں کو نشانہ بناتے ہوئے بہت سے خاندانوں کو بے گھر کیا تھا ۔میاں الطاف نے کہا کہ اگر جے ڈی اے کی ان کارروائیوں پر فوری روک نہ لگائی گئی تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔انہوں نے جموں کی صوبائی اور ضلع انتظامیہ کو اس معاملہ میں فوری مداخلت کرنے پر زور دیا۔ادھرجموں کی شیعہ فیڈریشن کے صدر اور سینئر پی ڈی پی لیڈر عاشق حسین خان نے سدھرا گالف کورس کے نزدیک جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی انہدامی کارروائی کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے ریاستی گورنر پر زور دیاہے کہ بے سروسامان کئے گئے کنبوں کی فوری طور پر بازآبادکاری عمل میں لائی جائے اور ان افسران کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ۔ پی ڈی پی لیڈرنے کہاکہ یہ انہدامی کارروائی نہیں بلکہ ایک طبقہ کے خلاف اعلان جنگ اور کھلی زیادتی ہے جس پر ریاستی گورنر کو فوری اقدام کرنے چاہئیں اور نقصان کالوگوں کو معاوضہ دیاجائے ۔انہوںنے کہاکہ یہ ان عناصر کی ایماپر کیاگیاہے جو جموں میں بھائی چارے کو نہیں دیکھناچاہتے اور انتظامیہ کو ایسے عناصرکے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ ایک مخصوص طبقہ کے خلاف کارروائی کرنا اپنے آپ میں کئی طرح کے سوالات کھڑے کرتاہے اور کیوں باقی غیر قانونی بستیوں کے ساتھ ہاتھ نہیں لگایاجارہاہے ۔