عظمیٰ نیوز سروس
جموں//سدھرا کے رہائشیوں کے ایک وفد نے پارٹی آفس، گاندھی نگر جموں میں اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری سے ملاقات کی۔اس موقع پر اپنی پارٹی کے صوبائی صدر جموں ایس منجیت سنگھ بھی موجود تھے۔ اس وفد کی قیادت اپنی پارٹی یوتھ ونگ کے جنرل سکریٹری اور ترجمان ابھے بقایانے کی۔سدھرا کے وارڈ نمبر 71 کے مکینوں نے اپنے علاقے میں ناقص ترقیاتی اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے درپیش مشکلات کے بارے میں بتایا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعلقہ حکام کے ساتھ ناقص بنیادی سہولیات، پینے کے صاف پانی کی ناقص فراہمی، بجلی کی غیرمنقطع کٹوتی، سڑکوں کے ناقص کنیکٹیویٹی، اور گلیوں اور نالوں کے حوالے سے خدشات کا معاملہ اٹھایا ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ انہیں ان کے علاقے میں سرکاری اسکیموں کے فوائد فراہم نہیں کیے جاتے ہیں اور زیادہ تر لوگ ان فوائد سے دور رہتے ہیں جو حکومت ان کی اسکیموں کے ذریعے پیش کررہی ہے۔یہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ متعلقہ حکومتی محکمہ لوگوں کو ایسی سکیموں کے بارے میں آگاہ کرنے میں عدم دلچسپی ظاہر کرتا ہے جس سے مقامی آبادی کو فائدہ پہنچے۔ان کی بات تحمل سے سننے کے بعد الطاف بخاری نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے خدشات کو متعلقہ حکام کے سامنے اجاگر کیا جائے گا، اور اپنی پارٹی ان کی حمایت جاری رکھے گی۔
عوامی غصے کو پرسکون کرنے کیلئے اسمبلی انتخابات ضروری : منجیت سنگھ
وجے پور میٹنگ میں ناانصافی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم
عظمیٰ نیوز سروس
وجے پور// اپنی پارٹی کے صوبائی صدر جموں اور سابق وزیر ایس منجیت سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوری نظام کی بحالی دونوں خطوں میں غصے کو پرسکون کرنے کے لیے ضروری ہے۔ اپنی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے یہاں وجے پور میں ایس منجیت سنگھ کی قیادت میں ایک ماہانہ میٹنگ میں حصہ لیا جس میں جموں و کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جس نے عام زندگی کو متاثر کیا ہے، متعدد مسائل کو جنم دیا ہے اور متاثر کیا ہے ۔اپنی تقریر میں سابق وزیر منجیت سنگھ نے کہا کہ انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان نہیں کر سکا ہے اور دوسری طرف وہ ہر ریاست میں کامیابی سے انتخابات کروا رہے ہیں۔ انکاکہناتھا”اگر الیکشن کمیشن جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں میٹنگیں کر سکتا ہے، تو انہیں جموں و کشمیر کی اسمبلی کے انتخابات کرانے سے کیا روک رہا ہے”۔ انہوں نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا جس نے لوگوں کو مصیبت میں ڈال دیا ہے۔انکاکہناتھا”لوگوں میں عدم اطمینان کا احساس ہے کیونکہ حکام عوام کی خواہشات کے مطابق کام کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ترقی اور روزگار سے متعلق مسائل بڑھے ہیں جبکہ وسائل اور کاروبار باہر کے لوگوں نے ہتھیا لیے ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں کو لگتا ہے کہ باہر کے لوگ ان سے روزگار اور وسائل چھین لیں گے اور اس سے صورتحال مزید خراب ہو جائے گی کیونکہ حکام ٹھیکوں میں باہر کے لوگوں کی حمایت کر رہے ہیں اور مختلف قسم کے کاموں میں مافیا کا عمل دخل بڑھ گیا ہے۔اس صورتحال میں انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناگزیر تھا لیکن بھارتی الیکشن کمیشن کوئی فیصلہ نہیں لے رہا ہے اور وجہ بتائے بغیر جمہوری نظام کی بحالی کے عمل میں تاخیر کر رہا ہے۔سنگھ نے کہا”عوام کو ان کی اپنی منتخب حکومت کی اجازت ہونی چاہیے جو ان کے لیے کام کر سکے اور ان کی ضروریات پوری کر سکے جو موجودہ حکومت کی شکل سے پوری نہیں ہو سکتی ‘‘۔میٹنگ میں طے پایا کہ اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گی اور عوام کے مسائل کے حل میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔اگر ضرورت پڑی تو ہم لوگوں کے مطالبات کو اجاگر کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے۔منجیت سنگھ نے پارٹی کیڈر سے کہا کہ وہ اپنی زمینی سرگرمیاں بڑھائیں اور لوگوں کے ساتھ بات چیت کریں تاکہ ان کے مسائل کے ازالے کو یقینی بنایا جاسکے۔