سید امجد شاہ
جموں//جموں سرینگر شاہراہ پر سدھرا علاقے میں ایک ناکے پرملی ٹینسی کی ایک بڑی کارروائی کو ناکام بناتے ہوئے، پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے بدھ کی صبح ایک تصادم میں بھاری ہتھیاروں سے لیس 4 ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل جموں زون مکیش سنگھ نے واقعہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تصادم صبح 7 بج کر 25 منٹ پر اس وقت شروع ہوا جب جموں و کشمیر پولیس کی کیو آر ٹی ٹیم نے سدھرا ناکہ پر ایک ٹرک (خشک چارے سے لدے)کو روکا۔
انہوں نے کہا “یوم جمہوریہ کے پیش نظر، ہم نے بارڈر سیکورٹی گرڈ کو الرٹ کر دیا تھا اور آج صبح، ہائی وے کیو آر ٹی نے ایک ٹرک کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھی(کیونکہ عام طور پر ٹرک کی نقل و حرکت دوپہر 12 بجے کے بعد ہوتی ہے)” ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب ٹرک سدھرا ناکے پر پہنچا تو اسے پولیس ٹیم نے چیکنگ کے لیے روکا لیکن ٹرک کا ڈرائیوررفع حاجت کا بہانہ بنا کر فرار ہوگیا۔ جیسے ہی وہ فرار ہوا، پولیس ٹیم کو شک ہوا اور انہوں نے ٹرک کی چیک کرنا شروع کر دی۔ انہوں نے مزید کہا، “ٹرک کی تلاشی کے دوران،ملی ٹینٹوںنے جو اس کے اندر چھپے ہوئے تھے، نے ہم پر (انڈین آرمی اور جے کے پی کی مشترکہ تلاشی ٹیم)پر شدید فائرنگ کی اور ہم نے جوابی کارروائی کی، جس سے تصادم شروع ہو گیا‘‘۔فوری طور پر سدھرا کی طرف گاڑیوں کی آمدورفت روک دی گئی اور سیکورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ، “اس تصادم میں4ملی ٹینٹوںکی لاشیں برآمدکی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ مہلوک ملی ٹینٹوں کی تحویل سے سات AK-47رائفلیں، ایک امریکی ساخت کی M4 رائفل، 3 پستول، 11میگزین، 14 گرینیڈ، دیگر گولہ بارود کے ساتھ، پوچز، اور 50ہزارنقد بھارتی کرنسی برآمد کی گئی۔ پولیس کے ذریعے شیئر کی گئی ویڈیو میں دوائیں،، بسکٹ کا پیکٹ اور انرجی ڈرنکس وغیرہ شامل ہیں۔ٹرک مکمل طور پر جل گیا تاہم فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پالیا۔ اے ڈی جی نے مزید کہا کہ، “ٹرک کے مالک کی شناخت ہونا باقی ہے۔ ٹرک جموں سے سرینگر جا رہا تھا۔ تاہم، فرار ہونے والے ٹرک ڈرائیور کی گرفتاری کے لیے تلاش جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرک کی نمبر پلیٹ جعلی پائی گئی ہے۔ انجن اور چیسس نمبر میں بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے اور اس سلسلے میں فرانزک ٹیم کی مدد لی جائے گی۔ انکا کہنا تھا کہ مارے گئے ملی ٹینٹوں اور ڈرائیور کی شناخت کے بارے میں سراغ حاصل کرنے کے لیے ضبط شدہ اشیا کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فرار ڈرائیور کو پکڑنے کے لیے تلاش جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ “دیگر سائنسی اور الیکٹرانک شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ اس گروپ کی شناخت کی جا سکے جس سے یہ تعلق رکھتے تھے اور ان کے اوور گرانڈ ورکر (OGW) کے سپورٹ ڈھانچے کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔” ایک سوال کے جواب میں، اے ڈی جی پی نے کہا کہ “ہر چیز کی چھان بین کی جا رہی ہے اور مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ ہمیں دہشت گرد گروپ کے بارے میں علم نہیں تھا کیونکہ ہم ابھی تک اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا وہ سرحد سے آئے تھے یا نہیں۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ہم آپ کو صرف اتنا بتا سکتے ہیں کہ ٹرک جموں سے سرینگر کی طرف جا رہا تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ملی ٹینٹ کوئی کارروائی انجام دینے کے لیے جا رہے تھے، تو انہوں نے کہا ‘اگر آپ کو 10 دن پہلے یاد ہو ، ناروال کے علاقے سے کچھ ہتھیار برآمد ہوئے تھے، جس نے ہمیں الرٹ کر دیا تھا۔ ہم سب 26 جنوری کی تقریبات کے موقع پر ہائی الرٹ پر تھے۔ عام طور پر، سرحدی گرڈ کو مضبوط کیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسزکیمپوں کو زیادہ محفوظ بنایا گیا ہے۔ ہم ہائی الرٹ پر تھے اسی کی بدولت ملی ٹینسی کی سرگرمیوں کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
جموں شہرمیں سیکورٹی ہائی الرٹ
مزید ناکے لگانے اور چیکنگ کا فیصلہ
جموں/ سیدامجد شاہ/سدھراانکائونٹر کے بعدجموں شہر اوراسکے نواحی علاقوںمیں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے کہا کہہم نے تمام تھانوں کو الرٹ کر دیا ہے اور اس کے مطابق بس سٹینڈوں، ریلوے سٹیشنوں، بازاروں پر تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے اور تمام ناکوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ جموں سرینگر اور جموں پٹھانکوٹ ہائی وے پر الرٹ جاری کیا گیا اور خاص طور پر جموں اور ادھم پور میں گاڑیوں کی چیکنگ تیز کر دی گئی۔ پولیس کے ساتھ ساتھ دیگرسیکورٹی ایجنسیوںکویہ ہدایت دی گئی کہ وہ جموں شہر میں مزید چوکسی برتیں اورحساس مقامات وشاہراہوں پرہونے والی نقل وحمل پرکڑی نظررکھیں ۔میٹنگ میں بتایاگیاکہ کشمیر اور دیگر اضلاع کوجموں سے ملانے والی شاہراہوں پر نگرانی بڑھانے کی ضرورت ہے۔میٹنگ میں اسبات پراطمینان ظاہر کیاگیاکہ سخت چوکسی کی وجہ سے سدھرا علاقے میں ملی ٹنٹوں کیخلاف ایک کامیاب آپریشن عمل میں لایاگیا۔ادھر سدھرامیں ہوئے واقعہ کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے الگ الگ میٹنگوں میں سرمائی راجدھانی کی سیکورٹی صورتحال کاسرنو جائزہ لیا۔ ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے ایک ہنگامی میٹنگ میں جموں شہرمیں ملی ٹینٹوںکی موجودگی اورسرگرمیوںکے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔انہوں نے سینئرپولیس افسران سے کہاکہ وہ یوم جمہوریہ کے پیش نظر جموں شہر اوراسکے نواحی علاقوںمیں سیکورٹی کومزیدسخت کردیں ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ جموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنگھ کی صدارت میں بھی ایک میٹنگ منعقد ہوئی ،جس میں ڈی آئی جی پی جموں ،راجوری کے علاوہ ایس ایس پی جموں ،دیگر سینئر پولیس افسران اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوںکے کچھ افسروںنے بھی شرکت کی ۔اس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سدھرا انکائونٹرکے تناظر میں جموں شہر کی سیکورٹی صورتحال کاتفصیلی جائزہ لیاگیا۔