کپوارہ//پیپلز کانفرنس چیئرمین سجاد غنی لون نے کہا ہے کہ عمر عبداللہ 2014کے انتخابات کے بعد حکومت سازی کے حوالے سے کی گئی کوشش پر عوام سے معافی مانگے۔کرالہ پورہ کپوارہ میں چناوی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’ میں عمر عبداللہ کو منگل تک کی مہلت دیتا ہوں ، وہ بتائیں کہ2014کے انتخابی نتایج کے بعد وہ نئی دہلی میںاڈھائی گھنٹے تک کن لوگوں سے ملے تھے، جن سے وزیر اعلیٰ بنانے کیلئے منت سماجت کی تھی‘‘۔سجاد نے کہا کہ اگر عمر یہ بتانے میں ناکام رہے تو منگل کو وہ خود اس بارے میں عوام کو بتائیں گے۔ سجاد لون نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ جن لوگوں کے خلاف آپ آجکل زہر اگلنے میں ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں ان کے ساتھ 2014میں الیکشن کے بعد اتحادکیوں چاہتے تھے؟ انہوں نے عمر عبداللہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ اس معاملے پر عوام سے معافی مانگے یا پھر ٹھوس ثبوت کا سامنا کریں جن میں موصوف کی آڈیو ریکارڈنگ بھی شامل ہے۔سجاد لون نے کہا کہ جونہی 2014میں انتخابات کے نتائج منظر عام پر آگئے توعمر عبداللہ نے وقت ضائع کئے بغیر ہی نئی دہلی کی راہ لی جہاں وہ ایک قومی پارٹی کے صدر سے ملاقی ہوئے جس دوران موصوف نے ریاست کی وزارت اعلیٰ کی کرسی کو حاصل کرنے کی خاطر قومی سیاسی جماعت کی حمایت طلب کی۔ان کا کہنا تھا کہ عمر عبداللہ نے مذکورہ لیڈر کے ساتھ کیناٹ پلیس نئی دہلی میں قائم آٹھ منزلہ بلڈنگ کی چھٹی منزل پرا ڈھائی گھنٹے تک بات چیت کی جس دوران عمر عبداللہ نے حمایت طلب کرتے ہوئے ریاست کی وزارت اعلیٰ کی کرسی پر براجمان ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔سجاد لون نے کہا کہ وہ مخالف نظریہ سیاسی پارٹی کے ساتھ حمایت طلب کرنے کی کوشش پر عوام سے معافی مانگے بصورت دیگر اُس موبائل ریکارڈنگ کو سننے کے لیے تیار ہوجائیں جس میں موصوف نے قومی سیاسی پارٹی کے اعلیٰ رہنما سے حکومت سازی کے حوالے سے بات کی ہے۔