نئی دہلی//جموں و کشمیر حکومت نے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے ان الزامات کی سی بی آئی جانچ کی سفارش کی ہے کہ انہیں 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔سابق گورنر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی اب سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات ہوگی۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے خود اس پورے معاملے کی منصفانہ جانچ کے لیے مرکز سے سی بی آئی کو جانچ کی سفارش کی ہے۔ ملک نے الزام لگایا تھا کہ بڑے صنعتی گھرانوں کی فائلیں کلیئر کرنے کے عوض 300کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی۔ تاہم، اس نے رقم لینے سے انکار کر دیا اور سودے منسوخ کر دیئے۔ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے تو انہیں 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔ یہ پیشکش ’امبانی‘اور 'آر ایس ایس سے وابستہ شخص' کی دو فائلوں کو کلیئر کرنے کے بدلے میں کی جانی تھی، لیکن انہوں نے اس پیش کش کو ٹھکرا دیا۔ ملک نے کہا تھا، 'کشمیر جانے کے بعد میرے پاس دو فائلیں آئیں،ایک امبانی کی فائل تھی اور دوسری آر ایس ایس سے وابستہ ایک شخص کی تھی۔ وہ پی ایم مودی کے بھی کافی قریب تھے۔ ملک نے مزید کہا، 'مجھے سیکرٹریز نے بتایا کہ اس میں کوئی گھپلہ ہوا ہے اور پھر میں نے باری باری دونوں سودے منسوخ کر دیے۔ سیکرٹریوں نے مجھے بتایا کہ دونوں فائلوں کے لیے 150-150 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ لیکن میں نے ان سے کہا کہ میں پانچ کرتہ پاجامے لے کر آیا ہوں اور صرف اتنا ہی لے کر جاؤں گا۔