سرینگر//گورنر این این ووہرا کی صدارت میں ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں پنچایتوں اور بلدیاتی اداروں کے انتخابات کی تیاریوں کا جائیزہ لیا گیا۔ریاستی انتظامی کونسل نے انتخابات سے جڑے تمام معاملات کا باریک بینی سے جائیزہ لیا جن میں تازہ الیکٹورل فہرستوں کی تیاری ، اُن کی اپڈیشن اور پبلی کیشن کے علاوہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور بیلٹ بکسوں کی دستیابی شامل ہے۔ان معاملات کا جائیزہ تفصیل سے لیا گیا تا کہ ستمبر اکتوبر2018 کے دوران ان انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جاسکے۔ گورنر نے چیف الیکٹورل افسر کو2 اگست 2018 تک نئے پنچایتی حلقوں کی حتمی فہرست تیار کرنے کی ہدایت دی تا کہ ضرورت کے مطابق اس کو نوٹیفائی کیا جاسکے۔گورنر نے کہا کہ اربن لوکل باڈیز اور پنچایتی اداروں کے انتخابات سے ریاست میں سیلف گورننس اداروں کو زمینی سطح پر مزید تقویت ملے گی۔ادھر انتظامی کونسل نے متعلقہ کمیٹی کی اُس رپورٹ کو منظوری دی جس کے تحت کلیریکل کیڈر میں پے اناملی دور کرانے کی سفارش کی گئی تھی ۔ ملازمین کا یہ طبقہ ایک دہائی سے اس مطالبے کو لے کر احتجاج کر رہے تھے ۔ اس مطالبے کو منظور کرنے کے نتیجے میں سرکاری خزانے کو 145 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ سالانہ برداشت کرنا پڑے گا ۔ اس فیصلے کی بدولت ریاست بھر کے کلیریکل کیڈر سے تعلق رکھنے والے 25000 ملازمین کو فائدہ ہو گا اور اُن کی خدمات میں بہتری لانے میں موثر ثابت ہو گا ۔ اس فیصلے کی بدولت جونئیر اسسٹنٹوں ، کی پنچ اپریٹروں ، اسسٹنٹ کمپائلروں جو اس وقت لیول دو پر کام کر رہے ہیں کو یکم مئی 2018 سے لیول چار کی تنخواہ واگذار کی جائے گی ۔ سٹینوں ٹائیپسٹ ، کمپائیلرس ، سینئر اسسٹنٹ اور جونئیر سٹیٹسٹیکل اسسٹنٹوں جو اس وقت لیول چار پر کام کر رہے ہیں کو یکم مئی 2018 سے لیول پانچ کی تنخواہ واگذار کی جائے گی ۔ ہیڈ اسسٹنٹوں ، سٹیٹسٹیکل اسسٹنٹوں ، جونئیر سکیل سٹینو گرافروں ، جونئیر لیگل اسسٹنٹ اور سینئر کمپائیلر جو اس وقت لیول چھ پر کام کر رہے ہیں کو یکم مئی 2018 سے لیول چھ بی کی تنخواہ واگذار کی جائے گی ۔