مولانا اسرار احمد شگفتہ
ثناءاللہ ثناؔ دوگھروی عرصہ سے اردو ادب کی کسی نہ صورت خدمات انجام دے رہےہیں۔وہ ادبی حلقے میں ایک ادیب اور شاعر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔۲۰۱۹ میں ان کی غزلوں کا ہلا مجموعہ ’’ اڑان سے آگے‘‘ منظر عام پر آیا، جسے ادبی حلقے میں دانشوران ادب اور اہل نظر نے کافی سراہا۔پیش نظر تازہ کتاب ’’ ستاروں سے آگے‘‘ ان کی دوسری تصنیف ہے جو منظرعام پر آئی ہے۔ یہ کتاب بچوں کے لیے کہی گئی نظموں پر مشتمل ہے۔ کتاب محض۳۲؍صفحات پرمشتمل ہے، جس میں مجموعی طور سے گیارہ نظمیں اور ایک غزل ہے،یہ غزل بھی بچوں کے لیے ہی کہی گئی ہے،اس لیے بچوں کی نفسیات اور عمر کو دیکھتے ہوئے اس کا لحاظ رکھا گیا ہے۔کتاب کا سرورق بھی دیدہ زیب اور نام کے حساب سے معنویت کا جہاں آباد کیے ہوئے ہے۔سرورق پر بچہ ستاروں کو دیکھ کر حیرت سے ستاروں سے بات کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔
کتاب ’ ’ ستاروں سے آگے‘‘ میں جو نظمیں شامل کی گئی ہیں وہ پوری طرح سے بچوں کے مزاج اس کی دلچسپی اور اس کے مزاج کو سامنے رکھ کر کہی گئی ہیں۔چھوٹے بچے چونکہ منظوم کلام کو ذوق وشوق سے حفظ کرلیتے ہیں، خاص طور سے جو چھوٹی نظمیں ہوتی ہیں انہیں جلد یاد کرلیتے ہیں ۔اس لیے ثناؔ دوگھروی نے اپنی نظموں کو اسی اندازمیں کہا ہے کہ بچے آسانی سے یاد کرلیں، ساتھ تمام نظموں میں بچوں کی دلچسپی کا سامان بھی موجود ہے، ساتھ ہی سادہ اور سلیس زبان کا استعمال کیاگیا ہےکہ بچے کو یاد کرنے میں پریشانیوں کا سامنا نہ کرناپڑے۔نظم کا انداز بہت ہی سہل ہے کہ بچے آسانی سے نثر میں بھی تبدیل کرسکتے ہیں یہ اچھی خوبی ہے۔صاحب کتاب نے کتاب کی ابتداء میں مضمون ’’ اپنی بات‘‘ کے تحت اس کتاب کے حوالے سے کچھ یوں بیان کیا ہے۔ملاحظہ ہو:
’’اس کتاب کو بچوں کے لیے حتیٰ المقدور مفید بنانےکی کوشش کی گئی ہے، جس میں تعلیم اور تربیت کے کئی پہلو روشن ہیں۔کتاب میں کئی اہم موضوعات پر آسان اور سہل الفاظ میں سادگی کے ساتھ کہی گئی نظمیں شامل کی گئی ہیں،تاکہ بچوں پر گراں نہ گزرےاور اشعار کی تفہیم میں دشواری پیش نہ آئے۔میرا مقصد ہے کہ اس کتاب سےجہاںبچوں کی تفریح طبع ہو ،وہیں بچےنظموں سے سبق حاصل کرسکیں۔اگر بچے سبق حاصل کرکے اس پر عمل پیرا ہوجاتے ہیں تومیں سمجھوں گا کہ نظم کہنے اور کتاب کی اشاعت کامقصد حاصل ہوگیا اور یہ سعادت کی بات ہوگی۔‘‘
مذکورہ بالا سطور سے اس کتاب کی اہمیت و افادیت اور بچوں کی تعلیم و تربیت میں اس کتاب کے کردار کے حوالے سے ثناؔ دوگھروی کےافکاروونظریات بخوبی ظاہر ہیں۔مذہبی اصول و ضوابط کے مطابق پہلے ’’حمد‘‘ پھر ’’ نعت کو نظم کیا گیا ہے۔ملاحظہ کیجئے حمد کے چند اشعار:
نعمتیں دی ہیں اسی نے بے شمار
شکر کیجےاس کا ہر دم بار بار
اسی طرح نعتیہ کلام بھی لائق تحسین ہے۔ملاحظہ ہو:
رشتہ انساں اور خدا کا
آپؐ نے لوگوں کو سمجھایا
انساں کے پیدا ہونے کا
انساں کومقصد بتلایا
موصوف نے بچوںکی ذہنی تربیت کے لیے اسلام کے باریک مضامین کوسہل انداز میں پیش کیا ہے۔ملاحظہ ہو:
مسلم ہیں ہم دین ہمارا کہلائے اسلام
سرکو جھکاناایک خدا کے آگےاپنا کام
نبیوں والے کام کی ذمہ داری ہے ہم پر
رحمت عالم کی امت پررب کا ہے انعام
پھیلائیں گے اخلاق و کردار کی خوشبوہم
بنتی جائے گی یہ دنیا گل ، گلشن ، گلفام
ثناؔ دوگھروی نے اپنی نظموں میں جہاںمذہبی امور پر بحث کی ہے،وہاں کائنات کے اندرسب سے کارآمد اشیاء میں سے پیڑ پودے کے فوائد کو نظم۔ اس سے متعلق ان کے خیالات کو سمجھاجاسکتا ہے۔ملاحظہ ہو:
رنگ و عشرت مسرتوں کا بیاں
پیڑ پودے ہیں عافیت کا جہاں
ان کو کہیےچہل پہل کی زباں
اصل میں ہیںیہ زندگی کے نشاں
موصوف نے جہاں دنیا کے انقلاب پر قلم اٹھایا ہے، وہاں سب سے اہم موضوع علم کی ترغیب ہے ۔ بچوں کو علم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایسی دولت ہےجس کو کوئی چھین نہیں سکتا، اس کی جتنی اشاعت کی جائےگی علم میں اضافہ ہوتا چلاجائے گا، علم انسانیت کا قیمتی زیور ہے۔اسی کی وجہ سے مثالی شہری بھی بنا جاسکتا ہے،اسی لیے فارسی شاعر نے کہا ہے:
کہ بے علم نتواں خدا را شناخت
پئےعلم چوں شمع بایدگداخت
مختصر یہ کہ ثناءاللہ ثناؔ دوگھروی نے اپنی کتاب’’ ستاروں سے آگے‘‘ کو بچوں کے لیے ہر طرح کارآمد اور مفید بنانے کی کوشش کی ہے،جس میں بچوں کی عمر اور نفسیات و دلچسپی،ساتھ ہی تربیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئےمختلف اہم موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے،جن سے جہاں ایک طرف بچوں کی تفریح طبع ہوتی ہے وہیں،بچوں کی بہترتربیت بھی ہوتی ہے اور بچے اس کتاب سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔اس طرح یہ بات وثوق کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ ادب اطفال کے شعبے میں موصوف کی اس کتاب ’’ستاروس سےآگے‘‘ کی بلا شبہ پذیرائی کی جائے گے اور ادبی حلقے سے اسے اس کا واجب حق ضرور ملے گا۔مختصر یہ کہ ثناءاللہ ثناؔ دوگھروی نے بوں کی مذہبی اور سماجی تربیت کے لیےاس مجموعہ کو تیار کی ہے۔ خداوند عالم سے دعا ہےکہ وہ اس کو اس راہ
میں سرخرو فرما دے اور تصنیف و تالیف کے میدان میں ان کی ظاہری و باطنی مدد فرما دے۔
(رابطہ ۔:9955162413)
[email protected]