نیوز ڈیسک
سانبہ// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایمس وجے پور سے ’’گرین جموں و کشمیر ڈرائیو‘‘ کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کا ہدف 1.5 کروڑ پودے لگانے کا ہے۔اس دن کو منانے کے لیے، لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی متعلقہ پنچایتوں میں شجرکاری مہم میں شاندار کارکردگی کے لیے ولیج پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر جموں و کشمیر سوشل فاریسٹری (پلانٹیشن) رولز 2022 کی بھی نقاب کشائی کی گئی۔لیفٹیننٹ گورنر نے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور قدرتی دولت کے پائیدار انتظام کے لیے جموں و کشمیر حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”قدرتی وسائل کا تحفظ، فطرت اور ترقی کے درمیان کامل توازن قائم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے”۔
ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی میں کمیونٹی کی شراکت کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے PRIs اور سول سوسائٹی سے کہا کہ وہ گرین مشن کے شراکت داروں کے طور پر موثر کردار ادا کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ شہریوں کو تخلیق نو کے لیے ماحولیاتی تحریک میں قیادت کرنی چاہیے، احترام اور فطرت میں نازک توازن کو بحال کرنا سبز مستقبل کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے گزشتہ دو سالوں میں UT حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر زور دیا جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنا اور نازک ماحولیاتی نظام کے چیلنجوں پر قابو پانا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو قدرت کے بھرپور وسائل سے نوازا گیا ہے، جس کا 54 فیصد رقبہ سبزہ زار ہے، ایک بڑی آبادی اپنی روزی روٹی کے لیے جنگلات پر منحصر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فطرت کے تحفظ کو اپنی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بناتے ہوئے لوگوں کے طرز زندگی میں رویے میں تبدیلی لانے کے علاوہ ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے سرشار کوششیں کی جا رہی ہیں۔جنگلات کو جموں و کشمیر کی معیشت کے ترجیحی شعبوں بشمول زراعت، باغبانی، سیاحت، پاور جنریشن، لکڑی کی صنعت اور حیوانات کی بنیادی بنیاد قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے دو تہائی رقبے کو جنگلات اور درختوں کے احاطہ میں لانے کے حکومت کے وڑن کا اشتراک کیا۔ قدرتی وسائل کا تحفظ جموں و کشمیر کے ترقیاتی ماڈل کا ایک لازمی حصہ ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سماجی جنگلات کے پودے لگانے کے قواعد جموں و کشمیر میں پنچایتوں کو فنڈز کی منتقلی کی ایک اور عظیم مثال ہے، جس سے UT کی تمام 4290 ولیج پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں کو بااختیار بنایا گیا ہے۔
پائیدار ترقی فیلوشپ پروگرام کا جائزہ
مستقل بنیادوں پر خدشات دور کریں:سنہا
نیوز ڈیسک
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر کے پائیدار ترقی فیلوشپ پروگرام کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ ’لیفٹیننٹ گورنرز سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ فیلوشپ (LGSDF)‘ پروگرام باصلاحیت نوجوان پیشہ ور افراد کو اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور ترقیاتی پالیسیوں کے نفاذ میں اپنا حصہ ڈالنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے آئی آئی ٹی جموں اور ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ فیلوز کے ساتھ مستقل بنیادوں پر رابطہ کریں تاکہ ان کے خدشات کو دور کیا جا سکے، صلاحیت کی تعمیر، آزادانہ خیالات کی حوصلہ افزائی، مربوط اور جامع نقطہ نظر سے پروگراموں کو اثرات اور نتائج کے لحاظ سے مزید موثر بنایا جا سکے۔
تخصص کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے فیلوز کے ساتھ بات چیت کے دوران، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد نوجوان صلاحیتوں کو گورننس اور عوامی پالیسی سے جوڑنا ہے اور نوجوان پیشہ ور افراد کی پرورش کرنا ہے تاکہ وہ معاشرے کی بہتری میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور پہلو عام آدمی کو حکومت کی ترجیحات کے مرکز میں لانا تھا تاکہ نئی نسل کے اندر علم و دانش کے خلا کو پر کیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے یاد دلایا کہ پچھلے سال جب اس رفاقت نے UT میں شکل اختیار کی تھی تو یہ نظریہ تھا کہ انتظامیہ اور اس کے مختلف محکمے محض ثالث کے طور پر کام نہیں کریں گے بلکہ ترقیاتی کاموں کی تشکیل میں آزادانہ سوچ کو ترجیح دیں گے۔’ہمارا مقصد یہ تھا کہ نوجوان نسل جموں اور سری نگر سمارٹ سٹیز کے منصوبوں پر عالمی سوچ اور مقامی نقطہ نظر کے ساتھ سیاحت پر کام کرنا چاہئے اور انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔