زاہد بشیر
گول//سب ڈویژن گول کے علاقہ بن داچھن میں محکمہ جل شکتی کے خلاف مقامی لوگوں نے زبردست ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جہاں ایک طرف سے سرکار اور انتظامیہ اس بات کا دعوی کر رہی ہے کہ ہر گھر تک نل اور جل پہنچایا جا رہا ہے لیکن زمینی سطح پر محکمہ جل شکتی کی شکتی مکمل طور سے غائب ہے ۔پینے کے صاف پانی کا حصول ایک خواب بن کر رہ گیا ہے، دہائیوں قبل علاقہ میں پانی کی سپلائی کی بحالی کو یقینی بنانے کیلئے پائپ لائنیں بچھائی تو گئی تھیں لیکن اب دہائیاں گزر کے بعد بچھائی گئی پائپ لائنیں زنگ آلود ہو کر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں مگران پائپ لائنوں میں ’جل ‘کو سپلائی کرنے سے محکمہ جل شکتی مکمل طور ناکام ثابت ہوا ہے۔ محکمہ جل شکتی گول کے ملازمین و اعلیٰ آفیسران کی غیر سنجیدگی اور لاپرواہی کی وجہ سے بن داچھن کے سینکڑوں گھرانے پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے شدید پریشانیوں سے دوچار ہیں،مقامی آبادی ندی نالوں سے زہر آلود پانی پینے کیلئے مجبور ہے جبکہ محکمہ متعلقہ کی جانب سے تعمیر کئے گئے پانی کے حوض بھی بیکار پڑے کھنڈرات کی شکل اختیار کر چکے ہیں اور یوں محکمہ جل شکتی کی لاپرواہی کے باعث جہاں سرکاری تعمیرات اور لاکھوں مالیت کی پائپیں تباہی و بربادی کے دہانے پر لگے ہیں وہیں عوامی مشکلات میں روزبروز اضافہ ہوتا چلا آرہا ہے۔ لوگوں نے انتظامیہ بالخصوص ایس ڈی ایم گول سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محکمہ متعلقہ محکمہ کو اعزاز سے نوازنے کیساتھ ساتھ اْنکی کارگردگی کا جائزہ بھی لیں تاکہ محکمہ جل شکتی کی حقیقی شکتی بیدار ہوجائے اورعوام کو پینے کے صاف پانی کی سپلائی فراہم ہوسکے ۔ اس ساری صورت حال پرمتعلقہ محکمہ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سے انکا موقف جاننے کی کوشش کی گئی تو اے ای ای موصوف نے کچھ دن کی مہلت مانگنے کے بعد اِ س تمام صورتحال پر مکمل تفصیل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔