گول//1998 میں نیشنل کانفرنس کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر صحت ڈاکٹر مصطفی کمال کے ہاتھوں گول میں سب ضلع کا درجہ پانے والے ہسپتال میں ابھی بھی وہ سہولیات دستیاب نہیں ہیں جو ایک سب ضلع ہسپتال میں ہونی چاہئے تھیں ۔ جہاں یہ ہسپتال تقریباً 50 سال پرانی عمارت میں قائم ہے وہیں دوسری جانب سب ضلع ہسپتال کا درجہ پانے کے بعد ابھی تک اس میں اس سطح کے عملے کی شدید قلت رہی ہے ۔ سب ڈویژن گول کے دور دراز علاقوں کے لوگ یہاں پر اس امید سے آتے ہیں کہ یہاں پر بہتر علاج و معالجہ میسر ہو گا لیکن انہیں یہاں پر آکر تب شدید افسوس کا اظہار کرناپڑتا ہے جب انہیں اس ہسپتال میں وہ سہولیت نہیں ملتی ہیں جو سب ضلع ہسپتال میں ہونی چاہئے تھی ۔ یہاں سے اکثر لوگ علاج و معالجہ کے لئے جموں جاتے ہیں ۔ جہاں کئی لوگ ڈاکٹروں کی جانب سے ریفر کئے جاتے ہیں وہیں دوسری جانب جن لوگوں کے دل ٹھنڈے ہوئے ہیں یہاں آتے آتے وہ اس ہسپتال میں سر درد کی ٹکی لینے کے لئے مطمئن نہیں ہیں ۔ آج19سال گزرنے کے با وجود بھی ہر آنے والی سرکار نے اس ہسپتال کو نظر انداز کر دیا ہے ۔ جہاں ایک طرف سے یہاں پر ان ہی سالوں میں ابھی تک ماہر امراض خواتین کی شدید قلت وہی وہیں دوسری جانب دوسرے سرجنوں فزیشن، آرتھو و تجربہ کاروں کی بھی شدید قلت رہی ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے بلاک میڈیکل آفیسر گول بشیر احمد تراگوال نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں اس وقت چھ ایم اوپوسٹ ، سرجن ، فزیشن ، گائینو کالجسٹ ، آرتھو ، ای سی جی تجربہ کار، الٹراساونڈ تجربہ کاروں کی شدید قلت ہے جس وجہ سے یہاں سے اکثر مریضوں کو رام بن یا جموں ریفر کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ ریلوے تعمیری کمپنی ارکان نے یہاں پر عوامی سہولیت کے لئے ایک الٹراساونڈ مشین بھی وقف کی تھی لیکن یہاں پر تجربہ کار نہ ہونے کی وجہ سے سات آٹھ سال سے یہ مشین بے کار پڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر این ایچ آر کی جانب سے چند ایک ڈاکٹر تعینات تو ہیں لیکن وہ دیہاڑ ی کے لحاظ سے ہیں ان پر کوئی زبردستی نہیں ہے سرکار کو چاہئے تھا کہ یہاں پر مستقبل پوسٹوں پر ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ یہاں پر الٹراساونڈ مشین ہے جو ریلوے کمپنی نے دی ہے لیکن اس کے لئے سرکاری سطح پر یہاں پر کوئی بھی پوسٹ نہیں ہے سرکار کو چاہئے تھا کہ یہاں پر الٹراساونڈ تجربہ کار کی پوسٹ دی جائے تا کہ یہاں پر جو بیروزگار نوجوان ہیں ان کو فائدہ مل سکے ۔وہیں اتنے عرصے سے سب ضلع ہسپتال گول میں عملہ کی شدید قلت پر لوگوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ لوگوں کے ساتھ انصاف کر کے ہسپتال میں عملے کی قلت کو دور کیا جائے تا کہ آج کے اس جدید دور میں لوگوں کو اس طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔