سرینگر//فریڈم پارٹی نے سانحہ چھٹی سنگھ پورہ کے متاثرین کو اُن کی18ویں برسی پر یاد کرتے ہوئے چھٹی سنگھ پورہ،پتھری بل ہلاکتوں اور براکہ پورہ سانحہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ارض کشمیر سانحات کی سرزمین بن گئی ہے اور اس کی واحد وجہ جموں کشمیر پر بھارت کا فوجی قبضہ ہے۔فریڈم پارٹی نے کہا کہ ان جیسے واقعات عالمی برادری کیلئے چشم کشا ہونے چاہئیں اور اُسے اس بات کا اندازہ کرلینا چاہئے کہ کشمیری عوام کس طرح کے ظلم کا مقابلہ کرتے آرہے ہیں۔پارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر میں پیش آئے سانحات کی تحقیقات کسی بین الاقوامی غیر جانبدارادارے سے کرائی جائے۔ادھرآ ل پا رٹی سکھ کارڈنیشن کمیٹی نے اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ اٹھا رہ سال گذرجانے کے باوجود چھٹی سنگھ پورہ میں مارے گئے35 سکھ کنبوں کو ابھی تک انصاف نہیں ملاہے۔ موصولہ بیان میںکارڈنیشن کمیٹی کے چیئرمین جگموہن سنگھ رینہ نے کہا کہ18 سال گذر جانے کے باوجودانصا ف میں تاخیر کی وجہ سے سکھ طبقہ مایوس ہوچکا ہے۔جگموہن سنگھ رینہ نے کہا کہ ریاستی سرکار اور مرکزی حکومت نے کوئی اقدام نہیںکیاہے۔رینہ نے کہا کہ کہ موجودہ سسٹم میں ہمیں انصاف فراہم ہونے کی کوئی اْمید نہیں رکھنی چاہئے لیکن ہم یہ مطالبہ کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ اس واقعہ کی تحقیقات ہو تاکہ حقیقت سامنے آسکے۔