سرینگر //سال 2017میں بھی گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے7 اسپتالوں میں طبی سہولیات تنزلی کا شکار رہیں اور سال کے اختتام تک صدر اسپتال سرینگر ، بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہ، لل دید ، سی ڈی اسپتال ڈلگیٹ، کاٹھی دروازہ میں قائم ذہنی امراض کے مخصوص اسپتال، اور جی بی پنتھ سرینگر میں علاج و معالجے کیلئے 17,02,645افراد نے اسپتالوں کا رخ کیا جن میں سے13,590 مریضوںکو اسپتالوں میں داخل کیا گیا جن میں 2913 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ 2017 کے دوران بھی وادی میں طبی اداروں کو بنیادی سہولیات کا فقدان، عملے اور فنڈس کی کمی، ادویات کی قلت اور نامساعد حالات کے دوران زخمی ہونے والے افراد کی وجہ سے مضروب ہوئے نوجوانوں کے علاج جیسے مسائل سے سامنا کرنا پڑا ۔ گزشتہ کئی سال سے جاری شعبہ طب میں سیاسی مداخلت اور اعلیٰ افسران کی عدم دلچسپی کے نتیجے میں شہر سرینگر کے 8بڑے طبی اداروں کا معیار تنزلی کا شکار رہا ہے ۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے صدر اسپتال سرینگر میں سال 2017کے نومبر مہینے کے آخر تک88,8211مریضوں نے او پی ڈی میں علاج و معالجہ کرایا جن میں سے 65,791افراد کو اسپتال کے مختلف شعبہ جات میں داخل کیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ صدر اسپتال سرینگر میں سال 2017کے دوران اسپتال میں داخل کئے گئے 65,791افراد میں سے 1637افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ جی ایم سی سرینگر کے تحت کام کرنے والے لل دید اسپتال میں1,41,590 خواتین نے او پی ڈی میں علاج و معالجہ کرایا جن میں سے 32,736خواتین کو علاج و معالجے کے علاوہ زچگی کیلئے داخل کیا گیا جن میں سے 410خواتین کی موت واقع ہوئی ہے۔ جی ایم سی سرینگر کے ایک اور بڑے اسپتال بون اینڈ جوائنٹ برزلہ میں سال2017کے دوران کل 3,09,935افراد نے او پی ڈی میں علاج و معالجہ کرایا جن میں سے 17,145افراد کو اسپتال میں داخل کرنا پڑا جبکہ اس دوران اسپتال میں 572افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ سال 2017کے دوران سرینگر میں بچوں کے علاج و معالجے کیلئے مخصوص جی بی پنتھ اسپتال میں 1,69,374بچے علاج و معالجہ کیلئے لائے گئے جن میں سے 12,031بچوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں داخل کئے گئے 12031میں سے 11بچوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ امراض چھاتی اسپتال ڈلگیٹ میں1,08,366 افراد کو علاج و معالجہ کیلئے لایا گیا جن میں سے 4,032کو داخل کیا گیا جبکہ اس دوران 194افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کیلئے بنائے گئے مخصوص اسپتال کاٹھی دروازہ میں سال 2017کے دوران نومبر تک 39,332علاج و معالجہ کیلئے آئے جن میں سے 851افراداسپتال میں داخل رہے اور ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے سپر سپیشلٹی اسپتال شرین باغ میں سال 2017-16کے دوران 69,637افراد کو علاج و معالجہ کیلئے آئے جن میں سے 3,404افراد کو داخل کیا گیا جبکہ اسپتال میں ایک سال سے کم عرصے میں88افراد کی موت واقع ہوگئی ہے۔ اسپتال ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 8بڑے اسپتال میں علاج و معالجہ میں بہتری لانے کیلئے اگر چہ حکومت نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں مختلف شعبہ جات میں زیر تربیت اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں دوگنا اضافہ کیا ہے تاہم اسکے باوجود بھی اسپتالوں میں مریضوں کو علاج و معالجہ کی فراہمی میں کوئی بھی بہتری نہیں آئی ہے۔