ترال// گھر سے صرف دو کلومیٹر دو ر 19سالہ زاہد رشید بٹ ولد عبد الرشید بٹ ساکنہ نودل بدھ کو ایک مختصر جھڑپ میں اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ جاں بحق ہوا ہے ۔ذاکر کے والد عبد الرشید بٹ نے بتایا ’’ جب زاہد چھٹی جماعت کا طالب علم تھا ،وہ اپنے بھائی کے ہمراہ نزدیکی نہر پر نہانے گیا جہاںفورسز نے اس کی بلا وجہ شدید مارپیٹ کی اور تب سے ہی وہ ہمیشہ کہتا ہے کہ ہمیں ظلم کے خلاف لڑنا چاہئے ‘‘انہوں نے کہا’’ جب زاہد بارہویں جماعت میں زیر تعلیم تھا ور8 اکتوبر 2015کوگھر سے کمپوٹر سنٹر کے لئے گیا اورپھر کبھی گھر واپس نہیں آیا‘‘۔عبدالرشید بٹ پیشے سے ایک ترکھان ہے اور اس کے اور دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔عبد الرشید کا کہنا ہے کہ زاہد کودینی تعلیم سے بہت لگاو تھا،وہ قرآن شریف حفظ بھی کرتا تھا اور صرف کتابوں کا مطالعہ کرنے میں مشغول رہتا تھا۔ انہوںنے کہا’’ زاہد کے جنگجوئوں کے ساتھ شامل ہونے کے بعد مختلف سرکاری فورسز ایجنسیوں نے کئی بار افراد خانہ کوگرفتار کیااور کچھ سم کارڑ اور میموری کارڈ ابھی بھی پولیس کے تحویل میں ہیں‘‘۔زاہدکاپہلا نماز نماز جنازہ گزشتہ شام ہی ادا کیا گیا ہے جبکہ دوسرا اور تیسر جنازہ آج صبح دس بجے انجام دیا گیا جن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کر کے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔