عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//سینٹرل سریکلچرل ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (سی ایس آر ٹی آئی) پانپور نے ریشم صنعت کے معیار اور پیداواری صلاحیت میں بہتری کیلئے تکنیکی مداخلت کے موضوع پر ایک راج بھاشا قومی تکنیکی سمینار کا انعقاد ایس کے آئی سی سی سرینگر میں کیا۔سمینار کا افتتاح مہمانِ خصوصی پی سیواکمارچیف ایگزیکٹیو آفیسر و ممبر سیکرٹری، سنٹرل سلک بورڈ اور ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل سیریکلچر کمیشن نے کیا۔ تقریب میں ملک بھر سے آئے ہوئے سائنسدانوں، محققین اور ریشم کے ماہرین نے شرکت کی، جنہوں نے ہندوستان کے ریشم سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے جدید سائنسی ترقی اور پائیدار طریقہ کار پر اظہارِ خیال کیا۔افتتاحی خطاب میں سیواکمار نے جموں و کشمیر میں بائی وولٹائن سیریکلچر کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ سنٹرل سلک بورڈ اس کے پائیدار فروغ کے لیے تمام ضروری تکنیکی اور ادارہ جاتی تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے کشمیری ریشم کے اعلیٰ معیار کی تعریف کی اور عالمی سطح پر برانڈنگ، مضبوط مارکیٹ روابط اور مقامی دستکاروں کی مدد سے گھریلو کھپت میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے علاقائی ضروریات کے مطابق سریکلچر ماڈلز کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی پر مبنی مداخلتوں کو مقامی آب و ہوا اور کسانوں کی ضروریات کے مطابق ڈھالا جانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ایس بی کے تحقیقی ادارے جموں، کشمیر اور لداخ جیسے معتدل اور بلند مقامات کے لیے موزوں ٹیکنالوجیز تیار کر رہے ہیں تاکہ سریکلچر کو زیادہ مستحکم اور معاشی طور پر فائدہ مند بنایا جا سکے۔ سیواکمار نے محکمہ ترقی ابریشم، جموں و کشمیر اور سی ایس آر ٹی آئی، پانپور کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں ریشم کی پیداوار کی ایک شاندار تاریخ ہے اور مربوط کوششوں اور جدید کاری کے ذریعے یہ دوبارہ ملک کے سرِفہرست ریشم پیدا کرنے والے مراکز میں شامل ہو سکتا ہے۔تقریب میں اعجاز احمد بٹ ڈائریکٹر، محکمہ ترقی ابریشم جموں و کشمیر، ڈاکٹر سردار سنگھ ڈائریکٹر سی ایس بی سینٹرل سیریکلچرل ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پانپور، ڈاکٹر ایم اے خان، سابق ڈائریکٹر، سنٹرل سلک بورڈ، مسرت اسلام ڈائریکٹر، محکمہ ہنڈی کرافٹس و ہینڈلوم کشمیر،کے پی شرما، جوائنٹ ڈائریکٹر، راج بھاشا ڈویژن، وزارتِ داخلہ، حکومتِ ہند، ڈاکٹر نریش بابو جوائنٹ سیکرٹری (ٹیک) سنٹرل سلک بورڈ بنگلورونے بھی شرکت کی۔سمینار میں تین ہندی اشاعتوں سماریکا (خلاصہ کتاب)، سالانہ ہندی میگزین اور ششماہی نیوز لیٹر کا اجرا بھی کیا گیا۔ملک کی 20 ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 88 سائنسدانوں نے سمینار میں شرکت کی، جنہوں نے 34 زبانی تحقیقی مقالات اور 25 پوسٹرز کے ذریعے اپنی تحقیق پیش کی۔