اشرف چراغ
کپوارہ //لنگیٹ ہندوارہ کے شانو گائوں میں ریت کا ٹیلہ گرنے سے 42سالہ شخص کی موت ہوئی جبکہ ایک کی حالت نازک ہے۔ شانو گائوں میں پیر کو ریت کا ایک ٹیلہ گرنے سے ایک 40سالہ شخص اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، جب کہ ایک اور زخمی ہوگیا۔ یہ بدقسمت واقعہ دو سالوں میں دوسری ہلاکت ہے اور اس سے تین دیگر افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ شانو کی پہاڑیوں سے ریت کی کھدائی میں مصروف تھے۔
دونوں افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے عبدالحمید شیخ (42) کو مردہ قرار دے دیا۔ زخمی شخص شبیر احمد (40) کا جی ایم سی بارہمولہ میں علاج چل رہا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا، “یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس علاقے میں اس طرح کا واقعہ پیش آیا ہے۔ انہوں نے ریت کی غیر قانونی کھدائی کی سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد سے چار الگ الگ واقعات کی اطلاع دی ہے، جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت اور تین دیگر شدید زخمی ہوئے، ایک جن میں سے اب بستر پر ہیں۔”مقامی لوگوں نے محکمہ ارضیات اور کان کنی کے دیگر متعلقہ حکام پر ریت مافیا کے ساتھ ملی بھگت کا الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ بار بار چھاپے ان غیر قانونی کارروائیوں کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ یہ غیر منظم سرگرمیاں نہ صرف جانوں کو خطرے میں ڈالتی ہیں بلکہ نازک ماحولیاتی توازن کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔