سرینگر //ریاستی سرکار نے ریاست میں کام کرنے والے طبی اداروں کے بجٹ میں کمی لائی ہے۔ محکمہ طبی تعلیم اور صحت کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ریاستی سرکار نے کشمیر میں کام کرنے والے طبی اداروں کو ادویات کیلئے مختص بجٹ کو 34کروڑ روپے سے کم کرکے 30کروڑ روپے کردیا ہے جبکہ جموں صو بے میں کام کرنے والے طبی اداروں کو بھی 30کروڑ روپے ادویات کیلئے فراہم کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ادویات کیلئے فراہم کی گئی رقومات میں پلان بجٹ اور نان پلان بجٹ بھی شامل ہے۔ محکمہ طبی تعلیم کے ایک اعلیٰ افسر نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ریاستی سرکار نے طبی اداروں کے بجٹ میں کمی لائی ہے جسکی وجہ سے کئی اہم طبی ادارے بند ہونے کی دہلیز پر پہنچ جائیں گے۔ ریاست میں فری ڈرگ پالیسی کے اطلاق کو اگرچہ 5سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر ریاستی سرکار نے فری ڈرگ پالیسی کے اطلاق کیلئے کوئی بھی مخصوص بجٹ فراہم نہیں کیا ہے جسکی وجہ سے مریضوں کو بیشتر ادویات بازار سے ہی خریدنی پڑتی ہیں۔ سرینگر کے بیشتر سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کا کہنا ہے کہ انہیں ادویات خریدنے کیلئے بازار پر ہی زیادہ انحصار کرنا پڑتا ہے۔ جواہر لال نہرو میموریل اسپتال کے علاج و معالجہ کیلئے آنے والی شازیہ نامی لڑکی نے بتایا ’’ چند ماہ قبل چند ادویات اسپتالوں میں فراہم کی جاتی تھیں مگر امسال وہ ادویات بھی فراہم نہیں کی جاتیں‘‘۔ شازیہ نے بتایا کہ اسپتال میں اب صرف مریضوں کا ملاحضہ ہوتا ہے جبکہ بیشتر ادویات ہمیں بازار سے ہی خریدنی پڑتی ہیں۔ میڈیکل سپلائز کارپوریشن کے ذرائع سے کشمیر عظمیٰ کومعلوم ہوا ہے کہ ریاستی سرکار نے اسپتالوں کو ادویات خریدنے کیلئے کوئی بھی بجٹ فراہم نہیں کیا ہے اور گزشتہ سال کی طرح ہی جی ایم سی سرینگر کے تحت کام کرنے والے 8بڑے اسپتالوں کیلئے15کروڑ روپے جبکہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کے زیر نگران کام کرنے والے 2102ضلع، سب ضلع اور پرائمری ہیلتھ سینٹروں کو ادویات فراہم کرنے کیلئے 15کرورڑروپے فراہم کئے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ جموں صوبے میں گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے تحت کام کرنے والے 4اسپتالوں کو 15کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیںجبکہ جموں صوبے میں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں کے تحت کام کرنے والے 1917اسپتالوں کیلئے 15کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں کام کرنے والے طبی اداروں نے نان پلان بجٹ اور پلان بجٹ کو ملا کرمیڈیکل سپلائز کارپوریشن کو 60کروڑ روپے کی ادویات فراہم کرنے کیلئے کہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وادی کے مختلف ادارے 600مختلف کمپنیوں کے ادویات استعمال کرتے ہیں تاہم کارپوریشن کے پاس اسوقت صرف 400کمپنیوں کے ساتھ شرح معاہدہ طے ہے جبکہ دیگر 200کمپنیوں کے ساتھ معاہدے طے ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ ریاستی سرکار نے گزشتہ سال گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے 8طبی اداروں صدر اسپتال سرینگر ، لل دید ، سی ڈی اسپتال سرینگر ، سپر سپیشلٹی شرین باغ، کشمیر ویلی نرسنگ ہوم ، ذہنی امراض کیلئے مخصوص اسپتال اور جی بی پنتھ سرینگر اور بون اینڈ جوائنٹ اسپتال سرینگر میں ادویات فراہم کرنے کیلئے 19کروڑ روپے فراہم کئے تھے جبکہ ڈائریکٹریٹ ہیلتھ سروسزسرینگر کے تحت کام کرنے والے 2102اسپتالوں کو 15کروڑ روپے فراہم کئے تھے۔
[