سرینگر //حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کو ہر سطح پر ناکام نظر آرہی ہے البتہ حکومت صرف ایک ہی کام میں پیش پیش ہے اور وہ تلاشیوں کی آڑ میں نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ ، ان کو عتاب کا نشانہ بنانا اور انہیں پشت بہ دیوار کرنا ہے، جس کا مظاہرہ آج صبح بانڈی پورہ میںکیا گیا۔جامع مسجدمیں خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ کشمیری عوام بجلی اور پینے کے پانی جیسے بنیادی سہولیات کے بغیربیشتر مقامات پر زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا حالیہ دنوں پیش آئے واقعہ جس میں سڑک بند ہونے کی وجہ سے ایک حاملہ خاتون اور اس کے بچے کو جان سے ہاتھ دھونا پڑاایک ایسا دلخراش واقعہ ہے جس نے انسانیت کو جھنجوڑکے رکھدیا ہے۔میرواعظ نے جموںوکشمیر کو باقی دنیا سے ملا نے والی تمام قدرتی راستوں کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف جہاں کشمیر کو باقی دنیا سے جوڑنے والے تمام زمینی راستے سرکار کی جانب سے بند کئے گئے ہیں وہیں دوسری جانب جموں سرینگر شاہراہ کے بند ہونے سے وادی کا باقی دنیا سے زمینی رابطہ منقطع ہوجاتا ہے۔ میرواعظ نے کہاالمیہ یہ ہے کہ جموں سے سرینگر 40,000 روپے ہوائی کرایہ کھلم کھلا لوٹ ہے حقیقت یہ ہے کہ اتنی رقم میںعام دنوں میں نیویارک کا ہوائی سفر طے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے حالیہ برف باری اور برفانی تودے گرآنے کی وجہ سے قیمتی جانوں کے زیاں پر گہرے رنج و دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثر ین کے اہل خانہ کیساتھ ہمدردی و یکجہتی کا اظہارکیا۔ میرواعظ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ریاستی انتظامیہ کی عوامی مصیبتوں میں قطعی عدم دلچسپی اور بے حسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بحرانی صورتحال میں ایک دورسرے کی مدد کیلئے سامنے آئیں۔ادھر ہڑتال کال کے پیش نظر پولیس نے جمعہ کی شام میرواعظ کو خانہ نظر بند کردیا ہے۔