سرینگر//ریاستی گورنرستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ وہ ریاست میں کچھ جماعتوں کی ملی جلی سرکاربنانے کی کسی دھاندلی کا حصہ نہیں بنیں گے۔ گورنرنے نئی عوامی یامنتخب سرکارقائم کرنے کیلئے قبل ازوقت اسمبلی انتخابات کرائے جانے کوبہترراستہ بتایاہے۔ریاستی گورنرنے کہاکہ اُنھیں نہیں لگتاکہ موجودہ اسمبلی کے چلتے ریاست میں کوئی عوامی یامنتخب سرکاربن پائے گی۔ریاست میں کچھ جماعتوں کی جانب سے نئی ملی جلی سرکارتشکیل دئیے جانے کی قیاس آرائیوں پرتبصرہ کرتے ہوئے ریاستی گورنر نے کہاکہ وہ ایسی کسی دھاندلی یاجوڑتوڑکاحصہ نہیں بنیں گے ۔اس سوال کے جواب میں کہ کیاموجودہ اسمبلی کے چلتے جموں وکشمیرمیں کوئی نئی سرکارتشکیل پائے گی،ستیہ پال ملک کاکہناتھاکہ میں نہیں سمجھتاکہ ایساکچھ ہوگا۔ریاستی گورنرنے کہاکہ اُنہیں ریاست میں کوئی نئی سرکارتشکیل پانے کے حوالے سے وزیراعظم مودی یاکسی مرکزی لیڈرکی جانب سے کوئی اشارہ نہیں ملاہے۔اس سوال کے جواب میں کہ موجودہ اسمبلی کی معیا د د سمبر 2020میں پوری ہونے والی ہے توایسے میں کیاقبل ازوقت اسمبلی انتخابات کرائے جانے کاکوئی امکان ہے، گورنر کاکہناتھاکہ وہ چاہتے ہیں کہ ریاست میں جلدسے جلداسمبلی انتخابات ہوں۔انہوں نے کہاکہ فی الوقت میں دوذمہ داریاں انجام دے رہاہو ں ،اول یہ کہ میں گورنرہوں اوردوسرایہ کہ میں اسوقت ریاست کامنتظم اعلیٰ بھی ہوں ،اورمیں یہ دونوں ذمہ داریاں انجام دیتارہوں گا۔ایک اورسوال کے جواب میں گورنرایس پی ملک نے کہاکہ اُنکی سربراہی والی ریاستی انتظامیہ چاہئے گی کہ دفعہ35Aکے معاملے کی سماعت کوسپریم کورٹ میں زیرالتواء رکھاجائے۔انہوں نے کہاکہ ہماری انتظامیہ سپریم کورٹ سے استدعاکرے گی کہ ریاست میں ایک منتخب سرکارتشکیل پانے تک دفعہ35Aمعاملے کی سماعت کوموخرکردیاجائے۔