سرینگر//نیشنل کانفرنس نے شوپیاں کریک ڈاﺅن پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں عملی طور پر مارشل لاءنافذ ہے اور مرکز و فوج نے پوری طرح ریاست کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور یہاں کی عوامی حکومت کو ایک خاموش تماشائی کا رول نبھانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔پارٹی ترجمان جنید عظیم متو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اننت ناگ پارلیمانی انتخابات کی منسوخی، وادی بھر کی دانشگاہوں اور طلبہ و طالبات پر فورسزکی یلغار،شوپیان میں 25دیہات کا ایک ساتھ کریک ڈاﺅن اور نئی دلی میں ریاست کے حالات کے سلسلے میں گورنر کے ساتھ میٹنگوں کا انعقاد یہ ظاہر کردیتا ہے کہ جموں وکشمیر میں اس وقت مارشل لاءنافذ ہے اور ریاستی حکومت کو بالائے طاق رکھ کر مرکزی حکومت نے گورنر اور فوج کے ذریعے یہاں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 25دیہات کا 15گھنٹوں تک بیک وقت محاصرے کی مثالی ماضی میں کہیں نہیں ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1990 کے پُرآشوب اور خونین دور میں بھی اتنے وسیع کریک ڈاﺅن کی مثال نہیں ملتی جس میں 25دیہات کی آبادی کو رات کے 3بجے گھروں سے نکال کر مسلسل 15گھنٹوں تک بھوکا پیاسا کھلے آسمان تلے رکھا گیا ہو۔ ترجمان نے کہا کہ نیشنل کانفرنس شوپیان میں اس وسیع کریک ڈاﺅن کے دوران مکانوں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ، لوگوں کا زدوکوب اور خوف و دہشت پھیلانے کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ ترجمان نے کریک ڈاﺅن کے دوران ہوئے تصادم آرائی کے دوران سومو گاڑی کے ڈرائیور کی ہلاکت صدمے اور افسوس کا اظہار کیا۔