سرینگر //ماحولیات کو صاف وپاک رکھنے کیلئے سوچھ بھارت مشن کے تحت ہر گھر میں بیت الخلاء تعمیر کرنے کے حکومتی دعوئوں کے بیچ اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ریاست میں ابھی بھی 75فیصد گھروں میں بیت الخلاء نہیں ہے ۔حکومت کی عدم توجہی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران 4لاکھ بیت الخلاء تعمیر کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا تاہم اس دوران محکمہ دیہی ترقی صرف 50ہزار بیت الخلاء ہی تعمیر کر پایا ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق سوچھ بھارت ابھیان کے تحت سال2017میں 10لاکھ بیت الخلاء تعمیر کرنے کا نشانہ مقرر کیا تھا تاہم محکمہ نے 3لاکھ 20ہزار 913 بیت الخلاء ہی تعمیر کئے ۔سال2017.18کیلئے 4لاکھ بیت الخلاء تعمیر کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا تاہم اکتوبر 2017کے اختتام تک صرف 45ہزار 6سو88بیت الخلاء ہی تعمیر کئے گئے اور اس طرح ریاست میں صرف 25فیصد بیت الخلاء ہی تعمیر ہوئے اور 75فیصد ابھی بننے باقی ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ سوچھ بھارت ابھیان کا اثر زمینی سطح پر کچھ خاص نظر نہیں آرہا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ مئی 2017میں محکمہ نے اس سکیم کے تحت 73کروڑ روپے واگزار کئے تھے جو خرچ ہی نہیں ہو سکے ہیں ۔ ذرائع نے اننت ناگ، کولگام اورکپوارہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع اننت ناگ میں اس سکیم کے تحت 1 لاکھ 60ہزار گھروں کی نشاندہی کی گئی تھی جہاں 88ہزار289بیت الخلاء تعمیر کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا ۔تاہم صرف 16ہزار 971بیت الخلاء ہی تعمیر کئے جا چکے تھے جو مجموعی ہدف کا 18فیصد ہی بنتا ہے ۔قابل زکر ہے کہ دیگر اضلاع میں یہ شرح کم سے کم 25فیصد رہی ہے ۔کپواڑہ ضلع میں 80ہزار گھروں کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم صرف 22 ہزار گھروں کو اس سکیم کے تحت لایا گیا ۔اسی طرح کولگام ضلع میں 9 ہزار 212گھروں کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا تاہم اکتوبر کے اختتام تک صرف 12سو47 گھروں میںہی بیت الخلاء تعمیر کئے جا چکے تھے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پورے بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014میں سوچھ بھارت مشن کا آغازکیا اس مشن کو اس لئے لاگو کیا گیا کہ پورے بھارت میں کوئی ایسا شخص نہیں رہنا چاہئے جو اپنی حاجت بشری کو پورا کرنے کے لئے کھلی جگہ پاخانہ کرے بلکہ ایسے لوگوں کیلئے اپنے اپنے گھروں میں بیت الخلاء بنانے کا مشن شرو ع کیا گیا تھا یہ سکیم ملک کے ساتھ ساتھ ریاست جموں وکشمیر میں بھی شروع کی گئی ،تاکہ ماحول کو صاف ستھرا رکھا جاسکے ۔ذرائع نے بتایا کہ ریاستی سرکار کی جانب سے 2012میں کرائی گئی بنیادی سروے کے مطابق کل 14,92,780 گھروں میں سے 2,62,298گھر ایسے تھے جن کے بیت الخلاء تھے جبکہ 12,30,482گھر ایسے تھے جن کے پاس بیت الخاء نہیں تھا۔ان میں 6,41,104گھر پی پی ایل زمروں میں آتے تھے جبکہ 3,74,010اے پی ایل زمروں کے تحت آتے تھے ۔اسی طرح 2,15,382گھرانے ایسے تھے جو غیر زمرہ بندی کے تحت آتے تھے ۔اس دوران محکمہ دیہی ترقی نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ نے مالی سال 2013.14میں 90,000بیت الخلاء تعمیر کئے ہیں ،جبکہ مالی سال2014.15میں 64000تعمیر کئے گئے۔ 2015.16میں 90,000 تعمیر کرائے گئے۔ جبکہ مالی سال2016.17میں 75000تعمیر کئے گئے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ 2019تک ہر گھرمیں بیت الخلاء تعمیر کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے تاہم یہ ہدف عبور نہیں ہو سکتا ، کیونکہ ابھی صرف 25سے30فیصد گھروں میں ہی بیت الخلاء بن پائے ہیں۔