سرینگر// حکومت ریاست کو پولٹری پیداوار والی ریاست بنانے کی طرف بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ان باتوں کا اظہار پشو و بھیڑ پالن اور ماہی پروری کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے یہاں ریاست میں پولٹری شعبۂ سے وابستہ امور کا جائیزہ لینے کی غرض سے منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میٹنگ میں متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔اصغر سامون نے واد ی میں موجود پولٹری فارمروں سے کہا کہ وہ چوزے، انڈے اور پولٹری فیڈ بھی تیار کریں تا کہ زیادہ سے زیادہ بے روز گار نوجوانوں کو روز گار کے مواقعے حاصل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہر برس ایک کروڑ چوزوں اور80 کروڑ انڈوں کی کھپت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیکٹر میںسرمایہ کاری سے روز گار کے کافی مواقعے پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مرغ پالن کے ساتھ ساتھ فیڈ کی پیداواریت بڑھانے کی طرف بھی توجہ دی جانی چاہئے۔ڈاکٹر سامون نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ درآمد ہونے والے پولٹری پرندوں پر لگنے والا ٹول ٹیکس 9 روپے سے بڑھا کر14 روپے فی کلو کرنے کے حوالے سے ایک منصوبہ محکمہ خزانہ کو بھیجیں تا کہ مقامی پولٹری صنعت کو فروغ حاصل ہوسکے۔انہوں نے پولٹری محکمہ سے کہا کہ وہ پولٹری فارمروں کو ہر ممکن امداد فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ میں عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے400 اسامیوں کو منظوری دی گئی ہے۔اصغر سامون نے افسروں سے کہا کہ وہ شمالی اور جنوبی کشمیر میں پائلٹ بنیادوں پر پولٹری منڈیاں قائم کریں تا کہ مقامی فارمر وہاں اپنی پیداوار کو فروخت کرسکیں۔