جموں //ریاستی سرکار نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں 6300کنال 19مرلہ وقف اراضی پر غیر قانونی قبضہ ہے جس میں سے 2245کنال 6مرلہ اراضی اور 2 زیارت گاہیں سیکورٹی فورسز و فوج کی تحویل میں ہیں، جبکہ 1126کنال 12مرلہ اراضی سرکاری اداروں کے قبضہ میں ہے۔قانون ساز کونسل میں فردوس احمد ٹاک کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے تحری جواب میں حج اوقاف کے وزیر عبدالرحمان ویری نے کہا ہے کہ جموں میں 2219کنال اور 3مرلہ زمین اور ایک زیارت دفاعی فورسز کے زیر قبضہ ہے جبکہ 26کنال 3مرلہ زمین نیم فوجی دستوں کے زیر قبضہ ہے ۔انہوں نے ا عداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1126کنال 12مرلہ زمین سرکاری محکموں کے زیر قبضہ ہے جبکہ 2929کنال 1مرلہ زمین پر لوگوں کاقبضہ ہے ۔سرکار کے مطابق وقف اراضی سے ناجائز قبضہ کے انخلاء کو یقینی بنانے کے لئے وقف قانون2001کے تحت کارروائی عمل میں لائی گئی ، جس میں سے چند قابضین نے عدالت سے رجوع کر کے قانون کو چیلنج کیاہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ریاست بھر میں کل97071کنال18مرلہ وقف اراضی ہے جس میں صوبہ جموں کے اندر55015کنال10مرلہ اور کشمیر صوبہ میں42056کنال08مرلہ شامل ہے۔ انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ جموں میں10276کنال، سانبہ میں3589کنال07مرلہ، کٹھوعہ میں2546 کنال04مرلہ، اودھم پور میں689کنال 16مرلہ، ریاسی میں2619کنال 19مرلہ، ڈوڈہ میں 1256کنال8مرلہ، کشتواڑ میں1061 کنال1مرلہ، رام بن میں1979کنال 17مرلہ، پونچھ میں 7211کنال14مرلہ، راجوری میں 10826 کنال02مرلہ اوقاف اراضی ہے۔صوبہ کشمیر کے سرینگر ضلع میں 6222 کنال 12مرلہ، گاندربل میں3966کنال 1مرلہ، بارہمولہ میں9355 کنال19مرلہ، بانڈی پورہ میں2693کنال07مرلہ، بڈگام میں 11971کنال 06مرلہ، اننت ناگ میں7298کنال12مرلہ، کولگام میں 4955 کنال13مرلہ، پلوامہ میں4731کنال 03مرلہ، اور شوپیان میں3820 کنال17مرلہ اراضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں اور دفاعی فورسز سے 220کنال اور10مرلہ اراضی جموں، سانبہ، اودھم پور، راجوری اور پونچھ سے قبضہ چھڑایاگیاہے ۔انہو ں نے دعویٰ کیاکہ پچھلے تین سالوں میں ریاستی وقف کونسل کو جائیداد اور اثاثوں سے 58,27,72,655کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔ اعدادوشمار بیان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2014-15کے دوران مجموعی طور 1737.57257لاکھ روپے ،سال2015-16کے دوران 1909.38457لاکھ اور سال 2016-17کے دوران 2180.76941لاکھ روپے آمدنی ہوئی ہے۔