سری نگر//پشو و بھیڑ پالن کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے کہا کہ محکمہ ماہی پالن میں عملے کی کمی کو دورکرنے کے لئے حکومت فشریز شعبے میں پوسٹ گریجویٹوں اور گریجویٹوں کو رہبر مچھلی پالن کے تحت تعینات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔اس سکیم پر پہلے سے متعارف شدہ رہبر پشو پالن سکیم کے طرز پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر اصغر سامون نے یہاں محکمہ ماہی پالن کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے دوران ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 150 پیشہ ور گریجویٹوں اور پوسٹ گریجویٹوں کو ماہانہ مشاہرے پر رہبر مچھلی پالن تعینات کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایسی سکیموں کی بدولت ریاست کے سینکڑوں بے روزگار تربیت یافتہ نوجوانوںکو روزگار فراہم کیا جائے گاجس کے نتیجے میں مذکورہ محکمہ سائنسی طرز پر ترقی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ان پیشہ ور نوجوانوں کو محکموں کے ہیچریز ، فارمز اور ریرینگ یونٹوں میں تعینات کیا جائے گا تاکہ مچھلیوں کے بیج کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے۔انہوں نے بے روزگار نوجوانوں سے کہا کہ وہ ان سیکٹروں کے تحت اپنے یونٹ قائم کرکے باعزت اور پُر وقار روزگار حاصل کریں۔پرنسپل سیکرٹری نے کہا کہ مچھلیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے ریاست کے آبی ذخائر میں مچھلیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے سائنسی طرز عمل اپنا یا جائے۔اس سے قبل محکمہ پشو و بھیڑ پالن نے بے روزگار ویٹرنری گریجویٹوں کے لئے رہبر پشو پالن سکیم متعارف کی تھی اور محکمہ مستقبل قریب میں سکیم کے تحت420 ویٹرنری افسروں کی تقرری عمل میں لائے گا۔محکمہ پشو و بھیڑ پالن اور ماہی پروری کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے پرنسپل سیکرٹری نے محکمہ کے افسروں پر زور دیا کہ وہ محکمہ کی طرف سے مقرر شدہ نشانوں کو پورا کرنے کے لئے تن دہی ، لگن اور دیانتداری سے اپنے فرائض انجام دیںتاکہ گوشت ، مچھلی ،پولٹری ، دودھ کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے۔میٹنگ میں ڈائریکٹر فشریز آر این پنڈتا، ڈائریکٹر اینمل ہسبنڈری کشمیر ایم وائی چاپرو ، ڈائریکٹر اینمل ہسبنڈری جموں وکٹر کول، ڈائریکٹر شیپ ہسبنڈری کشمیر محمد شریف ، ڈائریکٹر شیپ ہسبنڈری جموں سنجیو کمار ، سکاسٹ کشمیر کے ویٹرنری سائنسز اور اینمل ہسبنڈری کے ڈین ، مختلف محکموں کے نمائندے و اعلیٰ افسران موجود تھے۔