بانہال // ریاست کے دیگر علاقوں کی طرح ضلع رام بن میں بھی جموں وکشمیر رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کی کال پر سروا شکشا ابھیان کے تحت تعینات اساتذہ کی ہرتال کی وجہ سے بیشتر سرکاری مڈل اور پرائمری سکول بند رہے۔رام بن، ریاسی، کشتواڑ اور ڈوڈہ اضلاع میں بھی رہبر تعلیم ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے 10 اور 11 اپریل کو اسکول مقفل رکھنے کے اعلان کے مطابق آج یعنی پیر کے روز اسکول بند رہے۔ رہبر تعلیم ٹیچرز فورم اندروال کے زونل صدر غلام حسن بٹ کے مطابق چھاتروںمیں بھی مکمل ہڑتال رہی، انہوں نے بتایا کہ تعلیمی زون اندروال میں گزشتہ 6 ماہ سے رہبر تعلیم اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے اساتذہ سخت ترین مشکلات سے دوچار ہیں ۔ضلع ریاسی میں رہبر تعلیم فورم کے صدر بہادر سنگھ رسیال کی قیادت میں تمام رہبر تعلیم اساتذہ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ اس موقعہ پر انہوں نے رہبر تعلیم ٹیچروں کو متحد رہ کر اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے جدو جہد کرنے کی اپیل کی۔ ایس ایس اے کے تحت تعینات ہوئے رہبرتعلیم ٹیچروں کی کال کی وجہ سے ضلع رام بن کے تمام چھ زونوں میں بیشتر مڈل اور پرائمری سکول بند رہے جبکہ بعض سکولوں میں تعینات جنرل لائین ٹیچر ڈیوٹی پر موجود تھے۔جموں وکشمیر رہبر تعلیم ٹیچرس فورم مستقل ہوئے رہبر تعلیم ٹیچروں کی تنخواہیں پچھلے چھ ماہ سے بند رہنے کے خلاف دو روزہ ریاستی گیر کام چھوڑ ہڑتال پر ہیں۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ سرکاری کی کئی یقین دہانیوں کی ناکامی کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منگل کو بھی ایس ایس اے ٹیچروںکی طرف سے کام چھوڑ اور سکولوں کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ صوبہ جموں میں جموں و کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کے جنرل سیکریٹری جہانگیر عالم خان کا کہنا ہے کہ وادی چناب ، ریاسی مہور اور پیر پنچال خطہ میں سرکار کی ناکامی کے خلاف رہبر تعلیم ٹیچرس مکمل طور ہڑتال پر تھے اور اس وجہ سے بیشتر سرکاری مڈل اور پرائمری سکولوں میں کام کاج ٹھپ رہا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر تعلیم کی طرف سے تنخواہوں کی واگذاری کیلئے انتظار کی حد ختم ہو گئی ہے اور اس ہڑتال کے ذریعے اپنے ساتھ روہ رکھے گئے سرکاری مظالم کی عکاسی کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہڑتال جمہوریت میں آئینی حق ہوتا ہے اور7 ماہ سے تنخواہوں کے بعد تنگ آئے اساتذہ کے پاس احتجاجی روش اپنانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے۔ رابطہ قائم کرنے پر چیف ایجوکیشن افسر رام بن محمد شریف چوہان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضلع رام بن میں ہڑتال کا مجموعی اثر قابل ذکر نہیں تھا اور بیشتر سرکاری سکولوں میں معمول کا کام چلتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل لائین ٹیچراور بعض علاقوں رہبرتعلیم ٹیچر بھی ڈیوٹیوں پر موجود تھے۔