عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
غزہ //حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 3 اسرائیلی خواتین کو رہا کردیا ہے۔جن قیدی خواتین کا نام رہائی کے لیے سب سے پہلے اسرائیل کو بھجوایا گیا ان میں رومی جونین، دورون شطنبرخر اور ایمیلی دماری شامل ہیں۔حماس کی قید میں اسرائیلی قیدی 23 سالہ رقاصہ رومی جونین کو تنظیم نے نووا میوزک فیسٹیول پر حملے کے دوران حراست میں لیا تھا۔حملے کے بعد وہ کئی گھنٹے تک چھپی رہی تھیں جبکہ کئی اسرائیلی ان کے سامنے ہلاک ہوئے تھے۔اس دوران رومی جونین نے فون پر اپنے اہل خانہ کو کہا تھا کہ میں آج ماری جاؤں گی، آخری بات جو اس موقع پر سنی گئی وہ عربی زبان میں حملہ آوروں کی تھی جو یہ کہہ رہے تھے کہ یہ لڑکی زندہ ہے، ہمیں اسے اپنے ساتھ لے جانا چاہیے، بعد میں اس کا فون غزہ میں ایک جگہ سے ملا تھا۔30 سالہ دورون شطنبرخر جانوروں کے صحت کے شعبے میں نرس کے طور پر کام کرتی تھیں، انہیں غزہ سے متصل ’کبوتز کفرازا‘ نامی علاقے سے حراست میں لیا گیا، یہ وہی علاقہ ہے جو حماس کے القسام بریگیڈ کے حملے کا سب سے زیادہ نشانہ بنا تھا۔28 سالہ برطانوی نڑاد ایمیلی دماری اسرائیلی ہیں، ان کو بھی کبوتز کفرازا کے علاقے سے ہی گرفتار کیا گیا تھا، ان کی پرورش لندن میں ہوئی اور وہ فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں کی فین ہیں۔ان کی والدہ کے مطابق ایمیلی دماری کا ہاتھ گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا جبکہ اس کی ٹانگ کو چھرے سے زخمی کیا گیا تھا، انہیں آنکھوں پر پٹی اور کار کی ڈگی میں باندھ کر غزہ لے جایا گیا تھا۔