عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//مرکزی کابینہ نے بدھ کے روز ‘پی ایم وشوکرما’ اسکیم کو منظوری دے دی ہے جس میں پانچ سال کی مدت کے لیے 13,000 کروڑ روپے کے مالیاتی اخراجات ہیں ،جس سے روایتی کاریگروں کے تقریباً30 لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا، جن میں بنکر، سنار، لوہار، کپڑے دھونے والے اور حجام شامل ہیں۔یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کی میٹنگ میں لیا گیا۔منگل کو وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ یہ اسکیم 17 ستمبر کو وشوکرما جینتی پر شروع کی جائے گی۔
اس اسکیم کے تحت کاریگروں اور دستکاروں کو پی ایم وشوکرما سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ کے ذریعے پہچان فراہم کی جائے گی۔ انہیں 5 فیصد کی رعایتی شرح سود کے ساتھ 1 لاکھ روپے(پہلی قسط)اور 2 لاکھ روپے (دوسری قسط)تک کی کریڈٹ سپورٹ فراہم کی جائے گی۔ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کاریگروں اور دستکاروں کو ہنر کی اپ گریڈیشن، ٹول کٹ کی ترغیب، ڈیجیٹل لین دین کے لیے ترغیب اور مارکیٹنگ سپورٹ بھی فراہم کی جائے گی۔وزیر مواصلات اشونی ویشنو نے یہاں کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا، اسکیم کے تحت، دو طرح کے ہنر مندی کے پروگرام ہوں گے – بنیادی اور اعلی درجے کے اور استفادہ کرنے والوں کو ہنر کی تربیت کے دوران 500 روپے یومیہ کا وظیفہ بھی فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں جدید آلات خریدنے کے لیے 15,000 روپے تک کی امداد بھی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سال میں پانچ لاکھ خاندانوں کا احاطہ کیا جائے گا اور مالی سال 24 سے مالی سال 28 تک کے پانچ سالوں میں کل 30 لاکھ خاندانوں کا احاطہ کیا جائے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اسکیم کا مقصد گرو-شیشیا پرمپارا یا دستکاروں اور کاریگروں کے ذریعے اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرنے والے روایتی ہنر کے خاندان پر مبنی مشق کو مضبوط اور پروان چڑھانا ہے۔اس اسکیم کا مقصد کوالٹی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ کاریگروں اور دستکاروں کی مصنوعات اور خدمات تک رسائی اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ وشوکرما گھریلو اور عالمی ویلیو چینز کے ساتھ مربوط ہوں۔ابتدائی طور پر 18 روایتی تجارت کا احاطہ کیا جائے گا۔ ان میں بڑھئی شامل ہیں کشتی بنانے والا؛ بکتر بند لوہار ہتھوڑا اور ٹول کٹ بنانے والا؛ تالہ بنانے والا؛ سنار، (کمہار)؛ مجسمہ ساز، پتھر توڑنے والا؛ موچی مستری؛ ٹوکری/چٹائی/جھاڑو بنانے والا/کوئر ویور؛ گڑیا اور کھلونا بنانے والا ؛ حجام؛ مالا بنانے والا؛ دھوبی درزی اور ماہی گیری کا جال بنانے والا شامل ہونگے۔