ٹی ای این
سرینگر//وادی کشمیر میں دھان فصل کٹائی کا سیزن شروع ہوا ہے ۔اس بار کسانوں اور ماہرین زراعت کو بھاری پیداوار کی امید ہے تاہم دوسری جانب مسلسل خشک موسمی صورتحال نے ربیع سیزن کے حوالے سے خدشات کااظہار کیا ہے ۔ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر ربیع سیزن کے دوران سرسوں سمیت دیگر ربیع فصلوں کی بوائی کے ساتھ اچھی مقدار میں بارشیں نہ ہوئیں تو یہ آئندہ فصلوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرے گا ۔ محکمہ زراعت نے بھاری فصل کی پیشگوئی کی ہے جبکہ زرعی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ اس برس کشمیر میں دھان کی پیداوار ماضی کے بہ نسبت زیادہ ہوگی ۔تاہم عام کسان اور ماہری زراعت فصل کٹائی کے بعد ربیع سیزن کے بیجوں کی بوائی اور اسکی فصلوں کے حجم اور معیار کو لے کر ابھی سے فکر مند ہیں ۔ماہرین کی تشویش کی وجہ مسلسل خشک موسمی صورتحال ہے جبکہ ربیع سیزن کی بوائی کے وقت بارشوں کا ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے ۔محکمہ زراعت کشمیر کے جوائنٹ ڈائریکٹر غلام محمد دھوبی نے بتایا کہ دھان کی فصلیں تیار ہیں اور ہمیں پوری توقع ہے کہ اس بار دھان کی فصلیں سال رفتہ کے مقابلے میں زیادہ ہونگی ۔یہ اچھی بات ہے کیونکہ دنیا بھر میں خوراک کی کمی اور افراط زر کی بڑھتی شرح کے تناظر میں بھارت نے چاول کی برآمد پر یکسر پابندی عائد کر دی ہے تاکہ ملک میں خوراک کی کمی واقع نہ ہو۔انہوںنے کہاکہ چاول کی مقدار اور معیارمیں اضافہ اچھی بات ہے اور اب یہاں کے کسانوں کو دھان کی فصلوں کی طرف میلان رکھنا ہوگا ۔اس دوران ربیع سیزن کی بوائی کے حوالے سے جوائنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت نے کہاکہ خشک موسمی صورتحال ایک تشویش کا امر ہے ۔انہوں نے کہاکہ ربیع سیزن کیلئے بوائی تو ہوگی اور دھان کی فصلیں کاٹے جانے کے بعد سرسوں،گندم ،اوٹس ،کے علاوہ پیاز ،لہسن ،پالک وغیرہ جیسے کئی اہم فصلوں کی کاشت شروع ہوجاتی ہے جس کی بوائی کی جائے گی لیکن اگر موسم کا یہی مزاج رہا اور 15اکتوبر تک اچھی خاصی بارشیں نہ ہوئیں تو یہ ربیع فصلوں پر منفی اثرات ڈالیں گی ۔اس دوران کشمیر زرعی یونیورسٹی کے ماہرین نے بھی مسلسل خشک موسم سے فصلوں پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں تشویش ظاہر کی ہے ۔