سرینگر // رعناواری میں ایک گرینیڈ دھماکہ میں پولیس و فورسز کے 2اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوئے جبکہ ملی ٹینٹوں کے 4اعانت کاروں کو گرفتار کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ رعناواری چوک میں ناکہ چیکنگ پر مامور82بٹالین سی آر پی ایف پر نا معلوم سمت سے گرینیڈ داغا گیا جو فورسز اہلکاروں کے نزدیک زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف اور پولیس کے2اہلکار زخمی ہوئے۔اسکے علاوہ ایک شہری بھی مضروب ہوا۔پولیس اہلکار کی شناخت محمد امین کے بطور ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں اہلکاروں اور شہری کو پہلے علاج و معالجہ کیلئے نزدیکی اسپتال میں داخل کیا گیا، لیکن بعد میں انہین صدر اسپتال منتقل کردیا گیا۔۔ واقعہ کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی گئی۔ادھربمنہ چوک میں ایک نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جس کے بعد مزید تین نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا۔پولیس کے مطابق ناکہ چیکنگ کے دوران پولیس نے زبیر احمد شیخ ولد محمد الطاف شیخ ساکن 90فٹ صورہ کو ہمدانیہ کالونی جاتے ہوئے رکنے کا اشارہ کیا گیا اور جامہ تلاشی کے دوران اسکی تحویل سے ایک گرینیڈ بر آمد کیا گیا۔اسے فوری طور پر حراست میں لیکر اسکے خلاف کیس زیر نمبر 15/2022درج کیا گیا۔ اس سے مزید پوچھ تاچھ کی گئی، جس کے دوران اس نے انکشاف کیا کہ اس نے یہ گرینیڈ ایک اور اپر گرائونڈ ورکر شمیم احمد چلو ولد عبدالکریم چلو ساکن ٹنکی پورہ شہید گنج سے حاصل کیا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ اس نے چار (4) دستی بموں کی کھیپ حاصل کی تھی اور ایک ایک گرینیڈ امیر رحمان ڈار ولد عبدالرحمان ڈار ساکن ٹینگہ پورہ بائی پاس، شاہد احمد میر ولد گلزار احمد میرساکن ڈینجر پورہ نوگام اور زبیر شیخ ( گرفتار) کو دیئے تھے۔بعد میں ان مقامات پر چھاپے مارے گئے اور تین سے زائد معاونین کو بھی گرفتار کیا گیا اور ان 3 مزید دستی بم بھی برآمد ہوئے۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گرفتار ملزمان لشکر طیبہ کی ہدایت پر کام کر رہے تھے۔ پہلا گرفتار ملزم آج شام برآمد شدہ ہینڈ گرنیڈ پھینکنے جا رہا تھا لیکن ناکہ پارٹی کی بروقت حفاظتی کارروائی سے منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔