راولپنڈی//جموں و کشمیر کونسل برائے انسانی حقوق کے صدر ڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں جنگی جرائم میں ملوث ہے، جس کی طرف فوری طور توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ موصولہ بیان کے مطابق ڈاکٹر گیلانی راولپنڈی میں کشمیر ی وکلاء کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ گیلانی نے کہا کہ31 مارچ 1959 تک بھارت کے شہری کشمیر میں انٹری پرمٹ کے ذریعے داخل ہوتے تھے مگر اب صورتحال یہ ہے کہ بھارتی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں کشمیریوں کی پانچ نسلیں متاثر ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں پاکستان اور بھارت کے آپشن کا ذکر ہے تاہم اقوام متحدہ میں تنازعہ کشمیر کے سلسلے میں ہونے والی سماعت کشمیریوں کیلئے فائدہ مند ہو سکتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ میں اپنی پہلی درخواست میں کشمیریوں کیلئے پاکستان اور بھارت کے علاو ہ تیسرے آپشن کا ذکر بھی کیا تھا بلکہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی رکنیت بھی حاصل کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ درخواست کشمیریوں کیلئے تھرڈ آپشن کا موقع بھی فراہم کرتی ہے اور اس درخواست کو بنیاد بنا کر اقوام متحدہ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر گیلانی نے کہا کہ کشمیر کے سلسلے میں اقوام متحدہ نے اپنی قرار دادوں میں پاکستان اور بھارت کیلئے ان کی ذمہ داریاں طے کر دی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ کشمیر میں بھارت کی موجودگی عارضی ہے اوراگر کشمیر کی حکومت چاہے تو بھارت کو واپسی کا راستہ دکھا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت بھارت کی ذمہ داری ہے کہ کشمیر کا تحفظ کرے ،کشمیریوں کی زندگیوں اور املاک کی حفاظت کرے اور کشمیریوں کی عزت نفس کی حفاظت کرے لیکن بھارتی حکومت اپنا یہ وعدہ پورا نہیں کر سکی۔ ڈاکٹر نذیر گیلانی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت پاکستان تنازعہ کشمیر کا فریق ہے اور اسکی بھی ذمہ داری ہے کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو اجاگر کرنے کے علاوہ کشمیریوں کی زندگیوں ، املاک اور عز ت نفس کا خیال رکھے ۔تقریب میں کئی وکلاء اور صحافیوں نے بھی خطاب کیا۔