بانہال // حلقہ انتخاب بانہال کے کھڑی علاقے میں پی ڈی پی اور کانگریس ورکروں میں ہفتہ کی شام چھڑپ ہوئی ہے اور اس چھڑپ میں تیں سیاسی ورکر زخمی ہوئے ہیں اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے -جبکہ قصبہ کھڑی میں دونوں جماعتوں کے ورکر دھرنے پر بیٹھے ہیں اور ڈپٹی کمشنر رام بن اور پولیس حکام ہفتے کی شام دیر گئے علاقے میں پہنچ گئے ہیں – پولیس زرائع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ علاقہ آھمہ تحصیل کھڑی کیلئے آنے والی پانی کی پائیپوں پر دعوی جتانے کو لیکر ہفتے کی شام چھڑپ ہوئی اور کئی لوگوں کی مارپیٹ کی گئی اور ایک ٹاٹاسومو کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی ہے۔ – جانکار زرائع نے بتایا کہ ممبر اسمبلی بانہال وقار رسول اپنے ساتھ ایک پی ایچ ای ٹرک میں آھمہ کیلئے آنے والی پائپوں کے ساتھ آ رہے تھے اور ٹرک کو کئی لوگوں نے راستے میں ہی روک لیا – انہوں نے کہا کہ جبکہ ممبر اسمبلی وہاں پہنچے تو وہاں موجود لوگوں بھاگ گئے اور آھمہ جانے والی پائپوں کو ممبر اسمبلی بانہال نے وہاں ہی موجود گوجر بستی آگناڑی میں تقسیم کر ڈالیں- پائپوں کو تقسیم کرنے کے بعد پی ڈی پی ورکر وں نے اگناڑی میں پائپوں کو حصولنے کی کوشش کی اور وہاں گوجر بستی اور باہر سے آئے لوگوں کے درمیان چھڑپیں ہوئیں – کانگریس اور پی ڈی پی ان پائپوں کو آھمہ کیلئے لانے کو لیکر اپنا اپنا دعویٰ پیش کر رہے ہیں – دونوں جماعتوں کے ورکروں کے دست و گریبان ہونے کے بعد کانگریس کے دو اور پی ڈی پی کا ایک ورکر زخمی بتایا جاتا ہے اور پولیس نے بھی اس کی تصدیق کی ہے – کچھ عناصر نے ایک مسافر بردار ٹاٹا سومو کو بھی نشانہ بنایا اور شیشے ٹوٹ ڈالے – مقامی معززین اور عام لوگوں کی مدد سے حالات مزید بگڑنے سے بچائے گئے آخری خبریں آنے تک قصبہ کھڑی میں دونوں جماعتوں کے ورکر دھرنے پر تھے – ڈپٹی کمشنر رام بن طارق حسین گنائی اور ایس ڈی پی او بانہال دھیرج سنگھ کٹوچ بھی رات دیر گئے موقع پر پہنچ گئے ہیں اور پولیس کی مزید نفری بھی قصبہ کھڑی بھیج دی گئی ہے -آخری خبریں موصول ہونے تک ہفتے کی رات ساڑھے نو بجے ڈپٹی کمشنر رام بن طارق حسین گنائی قصبہ کھڑی میں دھرنے پر بیٹھے دونوں دھڑوں سے بات چیت کرکے معاملہ سلجھانے کی کوشش میں لگے ہیں