بانہال // رام بن کے نزدیک شان پیلس کے قریب جموں سرینگر شاہراہ پر گاؤ رکشکوں کے ایک بڑے ہجوم نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے ریاستی پولیس اور سیکورٹی فورسز کے درجنوں اہلکاروں کے سامنے مویشیوں سے لدے ٹرک کو آگ لگادی۔ واقعہ کی کئی ویڈیوز سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی ہیں۔ ان ویڈیوز میں ٹرک پر دھاوا بولنے والے گاؤ رکشکوں کو یہ نعرے لگاتے ہوئے سنا اور دیکھا جاسکتا ہے۔ گاؤ رکشکوں نے درجنوں پولیس اور سیکورٹی فورس اہلکاروں کے سامنے پہلے گاڑی پر شدید پتھراؤ کیا اور پھر اس کو آگ لگادی۔پولیس نے اس سلسلے میں کیس رجسٹر کردیا ہے۔رام بن کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس موہن لال نے بتایا ’احتجاجیوں کے ایک گروپ نے مویشیوں کو کشمیر لے جارہے ایک ٹرک کو روک کر احتجاج کیا۔ احتجاجیوں کے اس ہجوم نے ٹرک میں آگ لگادی، لیکن ہم اس کے ڈرائیو کو بچانے میں کامیاب ہوئے‘۔ انہوں نے بتایا ’ٹرک میں قریب 20 مویشی تھے اور سبھی محفوظ ہیں۔ گاؤ رکشکوں نے گذشتہ شام ضلع رام بن کے کھو باغ علاقہ میں جموں سری نگر قومی شاہراہ پر مویشیوں سے لدے ایک ٹرک کو روک لیا۔ مذکورہ ٹرک کا رجسٹریشن نمبر JK02AP – 5226 تھا۔ یہ ٹرک مبینہ طور پر وادی کشمیر کی طرف آرہا تھا۔ گاؤ رکشکوں کے ہجوم نے پہلے مویشیوں کو ٹرک سے نیچے ارا دیا اور پھر اس کی توڑ پھوڑ شروع کردی۔ توڑ پھوڑ کے بعد گاؤ رکشکوں کے ہجوم نے ٹرک میں آگ لگادی۔ حیران کن کی بات یہ ہے کہ یہ سب پولیس اور سیکورٹی فورس اہلکاروں کے سامنے ہوا۔ گاؤ رکشکوں کی ہنگامہ آرائی اور ہلڑ بازی کی وجہ سے جموں سری نگر پر گاڑیوں کی آمدورفت کچھ دیر تک متاثر رہی۔ یہ صوبہ جموں میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے ۔ 21 اپریل 2017 ء کو ضلع ریاسی میں گاؤ رکشکوں کے حملے میں ایک 9 سالہ بچی سمیت ایک خانہ بدوش گوجر بکروال کنبے کے پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔ گاؤ رکشکوں نے خانہ بدوش گوجر بکروال کنبے پر اُس وقت حملہ کیا تھا جب وہ اپنے مال مویشی کو لیکر کہیں جارہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہجوم نے آگ بجھانے کیلئے لائی گئی فائر سروس کی گاڑی پرپتھرائو کرکے اسے نقصان پہنچایا اور پولیس کو اپنا فرض ادا کرنے سے باز رکھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد پولیس نے ایک کیس نمبر 100 زیر دفعہ 435/427/336/353/147 رنبیر پینل کوڈ کے تحت درج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ہی مویشیوں کو سمگل کرنے کی کوشش میں ایک کیس زیر نمبر 99 زیر دفعہ 188 اور 3PC ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے کیس درج کرکے آتش زنی اور پتھراو میں ملوث ملزموں کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔