رام بن//مقتول خاتون جس نے بچی کو جنم دیا تھا کو اس کے سسرال والوں نے قتل کر دیا تھاکے رشتہ داروں جن کے ساتھ بعد میں سول سوسائٹی اور مقامی غیر سرکاری تنظیم کے ممبروں نے شمولیت اختیار کی مقتول کیلئے تعزیت مارچ کا اہتمام کیا۔ دیپا دیوی 20سالہ دختر گیان چند ساکنہ چھنجلو تحصیل رامسو جس کی شادی گزشتہ 2سال قبل ہردیپ سنگھ ولد شام سنگھ ساکنہ باس پوگل تحصیل اکڑال حال چنینی کے رشتہ داروں اورمتعدد نو جوانوں نے ایک تعزیتی مارچ کاہتمام کیا جو ڈاک بنگلہ رام بن سے شروع ہو کے ضلع کے مین بازاروں سے ہوتے ہوئے پر امن طور سے شہیدی چوک میں اختتام پذیر ہوا۔ شرکاء نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جو دیپا دیوی ان کے مطابق جسے جہیز کیلئے قتل کیا گیا تھا نے یکم اور 2جولائی کی درمیانی رات کو ان کی رہائش گاہ ناردا چنینی میں ایک بچی کو جنم دیا تھا ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ دیپا کے والد غریب ہیں اس لئے ہو وہ اس کرپٹ سسٹم میں چنینی پولیس اور قانونی لڑائی نہیں لڑ سکتے۔تعزیتی مارچ کے آرگنائزر ایڈوکیٹ سو رن کشور سنگھ نے معصوم اور غریب خاتون کی ہلاکت کی مذمت کی اور بتایا کہ حال ہی میں پیش کئے گئے ثبوت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ قتل ہے نہ کہ خود کشی ۔انہوں نے چنینی پولیس پر الزام لگایا کہ وہ مقتول کے خاوند کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں اور معاملہ کی صیح جانچ نہیں کر رہے۔مظاہرین نے وعدہ کیا کہ وہ مقتول کے والدین کو انصاف دلانے کے لئے جد وجہد کریں گے۔