راجوری //راجوری میں حد متارکہ پر ہندوپاک افواج کے درمیان شدید فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہوا ،اس دوران فائرنگ رینج میں آنے والے تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیاگیا ۔ایس ایس پی راجوری یوگل منہاس نے بتایاکہ صبح 9بجے نوشہرہ کے لام پکھرنی سیکٹر میں فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوئی اور پاکستانی فوج نے بھارتی فوج کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنایا ۔انہوں نے مزید بتایاکہ اس کے کچھ ہی منٹ بعد پاکستانی فوج نے راجوری کے کیری سیکٹر میں بھی فائرنگ اور گولہ باری شروع کردی جو جاری ہے ۔ ایس ایس پی نے بتایاکہ پولیس کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔دفاعی ذرائع نے بتایاکہ لام پکھرنی اور کیری سیکٹروں میں فائرنگ اور گولہ باری کی شروعات پاکستانی فوج نے کی جس کے رد عمل میں بھارتی فوج نے بھی بھرپور فوجی کارروائی کی ۔ لام ، پکھرنی ، لیراں، ویر بڈیسر ، بھرت گالہ کے علاقے اس سے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔حد متارکہ پر فائرنگ رینج میں آنے والے کم سے کم 25سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو بند کردیاگیاہے ۔ ڈپٹی کمشنر راجوری محمد اعجازاسد کی ہدایت پرصفر سے پانچ کلو میٹر کے اندر واقع لام پکھرنی اور کیری سیکٹروں کے سکولوں کو بند کردیاگیاہے ۔انہوں نے بتایاکہ ان دونوں علاقوں میں فائرنگ اور گولہ باری ہورہی ہے ۔لام پکھرنی سیکٹر میں شدید فائرنگ اور گولہ باری کے چلتے بڑی تعداد میں طلباء سکولوں میں محصور ہوکررہ گئے تھے جنہیں مشکل سے پولیس اور مقامی لوگوں نے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا ۔گورنمنٹ مڈل سکول پکھرنی اور نجی تعلیمی ادارے نظام الدین پبلک سکول پکھرنی میں مارننگ اسمبلی ہورہی تھی جس دوران اچانک سے گن گرج شروع ہوگئی اور کئی شیل سکولوں کے قریب آکر گرے۔حالات کو دیکھتے ہوئے پولیس کی ایک ٹیم موقعہ پر پہنچی اور اس نے مقامی لوگوں کی مدد سے ان دونوں سکولوں کے طلباء کو وہاں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا ۔