سمت بھارگو
راجوری//ضلع راجوری میں محکمہ تعلیم کے تحت 919 تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین کی غیر حاضری کا بڑا انکشاف سامنے آیا ہے، جس کے بعد انتظامیہ نے تمام غیر حاضر اہلکاروں کو وضاحتی نوٹس جاری کئے ہیں۔ یہ کارروائی ضلع انتظامیہ کی جانب سے محکمہ تعلیم میں ڈیجیٹل حاضری نظام کی اچانک جانچ کے دوران عمل میں لائی گئی۔محکمہ تعلیم جموں و کشمیر نے روایتی آف لائن حاضری اور بائیو میٹرک نظام کے ساتھ ساتھ جدید چہرہ شناس پر مبنی حاضری پلیٹ فارم جے کے اسمارٹ اٹینڈنس ایپ ، متعارف کرایا ہے، جس کے ذریعے ملازمین اپنی حاضری ڈیجیٹل انداز میں درج کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق، ضلع شماریات و جائزہ افسرراجوری، سندیپ شرما کی سربراہی میں قائم ایک خصوصی سیل نے اس ایپ کے ذریعے حاضری کے نظام کی اچانک نگرانی کی۔ اس دوران یہ انکشاف ہوا کہ 919 ملازمین، جن میں اساتذہ اور دیگر عملہ شامل ہیں، اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر پائے گئے۔
ضلع انتظامیہ نے اس کو نہایت سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ذمہ داریوں میں اس قدر بڑے پیمانے پر غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق، ڈپٹی کمشنر راجوری، ابھیشیک شرما نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور محکمہ تعلیم کو ہدایت دی ہے کہ تمام غیر حاضر ملازمین سے فوری طور پر وضاحت طلب کی جائے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ’تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے نظم و ضبط سب سے اہم ہے۔ اساتذہ قوم کے معمار ہیں، اور اگر وہی اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہوں گے تو طلباء کے مستقبل پر منفی اثر پڑے گا‘۔مزید بتایا گیا ہے کہ چیف ایجوکیشن آفیسرراجوری کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ غیر حاضر اہلکاروں سے انفرادی وضاحتیں حاصل کر کے ایک تفصیلی رپورٹ ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں پیش کریں۔ذرائع نے بتایا کہ آئندہ اسمارٹ حاضری سسٹم کی روزانہ بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے گی تاکہ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی باقاعدہ موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔انتظامیہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر کوئی ملازم بلا وجہ غیر حاضر پایا گیا تو اس کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں تنخواہ کی کٹوتی، معطلی یا دیگر تادیبی اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب راجوری میں تعلیمی محکمے کے ملازمین کی غیر حاضری پر سوال اٹھایا گیا ہو۔ اس سے قبل بھی متعدد اسکولوں میں اساتذہ کی عدم موجودگی کی شکایات سامنے آ چکی ہیں۔