سمت بھارگو +عظمیٰ یاسمین
راجوری+پونچھ //راجوری اور پونچھ اضلاع میں رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کی نماز مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت کے ساتھ ادا کی گئی۔پیر پنچال کے تمام مساجد میں نمازیوں کا غیر معمولی ہجوم دیکھنے کو ملا، جہاں لوگوں نے ماہ مقدس کے پہلے جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے بڑی تعداد میں شرکت کی۔راجوری کی مرکزی جامع مسجد میں ایک بڑی تعداد میں عقیدت مندوں نے جمع ہو کر نماز جمعہ ادا کی اور اللہ تعالیٰ سے امن، ہم آہنگی اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے کی دعا کی۔پورے علاقے میں ایک روحانی ماحول قائم تھا، جہاں عقیدت مندوں نے اپنے گناہوں کی مغفرت، معاشرتی ہم آہنگی اور دنیا میں خیر و برکت کے لئے دعا کی۔معروف علمائے کرام نے اپنے خطبات میں دینی اقدار، امن اور بھائی چارے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے حاضرین کو تلقین کی کہ وہ سماجی اتحاد اور باہمی رواداری کے جذبے کو فروغ دیں تاکہ ایک پرامن اور متوازن معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔نماز جمعہ میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، جنہوں نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں رحمتوں اور برکتوں کی دعا کی۔اس موقع پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے مناسب انتظامات کئے گئے تھے تاکہ نمازوں کے دوران کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔ سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور مختلف اہم مقامات پر پولیس اور سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے تھے تاکہ نمازیوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔اس کے علاوہ، کمیونٹی لیڈران اور مقامی رضا کار بھی مساجد میں نظم و ضبط برقرار رکھنے اور نمازیوں کی مدد کرنے میں پیش پیش نظر آئے۔راجوری اور پونچھ میں رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کی نماز کی ادائیگی نے علاقے میں مذہبی عقیدت اور بین المذاہب ہم آہنگی کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر مساجد کے اندر اور باہر ایک پرجوش اور پرامن ماحول دیکھنے کو ملا، جہاں لوگ نہ صرف عبادات میں مشغول رہے بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ماہ مقدس کی برکات سے بھی مستفید ہوتے رہے۔علاقے کے علماء نے اس موقع پر خصوصی دعا کرائی اور رمضان المبارک کے دوران نیکی، صبر، سخاوت اور تقویٰ اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔عوامی سطح پر اس مبارک موقع پر حکومت اور انتظامیہ کے بہتر انتظامات کی بھی ستائش کی گئی، جس سے عقیدت مندوں کو کسی بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔راجوری اور پونچھ کے مسلمانوں نے اس موقع پر ایک دوسرے کو مبارکباد دی اور دعا کی کہ رمضان المبارک کا یہ مقدس مہینہ سب کے لئے خیرو برکت کا باعث بنے۔اس موقع پر مرکزی جامع مسجد تھنہ منڈی، غوثیہ جامع مسجد تھنہ منڈی، حنفیہ جامع مسجد تھنہ منڈی، نورالایمان جامع مسجد اسلام پور، اکبری جامع مسجد تھنہ، اور درگاہ شاہدرہ شریف سمیت کئی مساجد میں ہزاروں کی تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی۔ ان اجتماعات میں علماء کرام نے قرآن و حدیث کی روشنی میں خطاب کرتے ہوئے امت مسلمہ کو دین کی حقیقی روح سے جْڑنے کی تلقین کی۔ غوثیہ جامع مسجد تھنہ منڈی میں حافظ محمد نصیر الدین نقشبندی اور جامع مسجد شاہدرہ شریف میں حافظ عبدالقیوم نے جمعہ کے خطبے میں نہایت پر اثر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش چیلنجز کی بنیادی وجہ دین سے دوری اور اسلامی تعلیمات کو پسِ پشت ڈالنا ہے۔ انہوں نے امت مسلمہ کو قرآن اور صاحبِ قرآن حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو اپنانے کی تلقین کی، تاکہ دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک تزکی نفس اور اصلاحِ احوال کا مہینہ ہے، جس میں بندہ اپنے رب سے قربت حاصل کر سکتا ہے۔ اس بابرکت مہینے کے ہر لمحے کو عبادت، ذکر و اذکار، اور خیر کے کاموں میں گزارنا چاہیے تاکہ رحمتوں اور برکتوں سے دامن بھر سکے۔ ان اجتماعات میں کشمیر سمیت پوری امتِ مسلمہ کی بھلائی، امن، اور ترقی کے لیے دعا کی گئی۔ خاص طور پر کشمیری عوام کی خوشحالی، بھائی چارے، اور استحکام کیلئے اجتماعی دعائیں مانگی گئیں۔ علماء کرام نے امت کو پیغام دیا کہ باہمی اتحاد اور یکجہتی ہی مسلمانوں کی اصل قوت ہے، اور اگر مسلمان دینِ اسلام کی حقیقی تعلیمات پر عمل پیرا ہو جائیں، تو دنیا و آخرت میں کامیابی ان کا مقدر بن سکتی ہے۔ یہ روحانی اجتماعات رمضان المبارک کی عظمت، اس کے فیوض و برکات، اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کی علامت ثابت ہوئے۔ لاکھوں دل اللہ کے حضور جھکے، آنکھیں اشکبار ہوئیں، اور زبانی دعاؤں کے ساتھ عملی طور پر بھی دین کی طرف رجوع کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔