امرناتھ یاترا، جنگجویت میں اضافہ اورعسکری محاذ پر در پیش چیلنجز پر تبادلہ خیال
سرینگر// مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، قومی سلامتی صلاح کار اجیت دوول کے ہمراہ وادی کے 2 روزہ دورے پر سرینگر پہنچے ہیں۔سرینگر پہنچنے کے فوراً بعد انہوںنے عسکری محاذ پر درپیش ممکنہ چیلنجوں کی جانکاری حاصل کی۔راج ناتھ سنگھ نے ریاستی گورنر سے ملاقات کر کے امرناتھ کی سیکورٹی کا جائزہ بھی لیا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ جمعرات کو امرناتھ گھپا جائیں گے اور شیو لنگم کا درشن بھی کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کثیر مقاصد دورہ ہے۔ راجناتھ سنگھ سرینگر پہنچتے ہی راج بھون پہنچے،اور گورنر این این وہرا سے ملاقی ہوئے۔ میٹنگ میں گورنر کے تمام مشیر وں کے علاوہ ریاستی پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے،جبکہ مرکزی وزیر داخلہ کے ہمراہ قومی سلامتی کے صلاح کار اجیت ڈول اور مرکزی داخلہ سیکریٹری راجیو گابا، جوائنٹ سیکرٹری جموں کشمیرگنیش کمار اور وزرات داخلہ کے اعلیٰ افسران بھی تھے۔ وزیر داخلہ کا دورہ وادی غیر معمولی سمجھا جاتا ہے،کیونکہ جہاد کونسل نے حزب کمانڈر برہان وانی کی دوسری برسی پر8جولائی کو کنٹرول لائن کے آر پار پروگراموں کا انعقاد کرنے کا اعلان کیا ہے،جبکہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے بھی اس روز مکمل ہڑتال دیتے ہوئے برہان وانی کے آبائی قصبہ ترال میں عوامی میٹنگ کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ’’راج بھون میں ریاستی گورنر نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو امرناتھ یاترا،اور اس حوالے سے اٹھائے گئے سیکورٹی اقدمات کے بارے میں آگاہ کیا‘‘۔ایوان گورنر کے ترجمان نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی،جس کے دوران سلامتی سے متعلق اہم معاملات،ترقیاتی پروگراموں اور نوجوانوں کو مصروف کرنے کے مثبت اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان کے مطابق’’ گورنر نے وزیر داخلہ کو جاری امرناتھ یاترا کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا‘‘۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بعد میں قومی سلامتی کے صلاح کار ہری نواس پہنچے،جہاں پر انہوں نے سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں ریاست کے اعلیٰ سیکورٹی افسران نے شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا’’ میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ نے جنگجویت کے محاذپر ریاست کو درپیش چیلنجزپر اعلیٰ سیکورٹی افسران نے مرکزی وزیر داخلہ کو زمین پر موجود فورسز کے متحرک ہونے سے متعلق جانکاری فراہم کی‘‘۔میٹنگ میں موجود ایک افسرنے بتایا ’’ میٹنگ میں مقامی نوجوانوں کی طرف سے جنگجوئوں کے صفوں میں شمولیت کے گراف میں اضافے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،جبکہ کئی افسران نے اس پر تشویش کا بھی اظہار کیا‘‘۔ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے نوجوانوں کو مصروف کرنے کیلئے کھیل کود اور دیگر سرگرمیوں جیسے مثبت اقدمات اٹھانے کی تاکید کی،تاکہ انہیں جنگجویت سے دور رکھا جائے۔