اننت ناگ //مال ، امداد و باز آبادی کاری اور تعمیر نو کے وزیر عبدالرحمان ویری نے کہاکہ دیہی طبی بنیادی ڈھانچے کو استحکام بخشنا وقت کی اہم ضرور ت ہے تاکہ نازک بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو خصوصی علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔وزیر آکورہ اننت ناگ میں آگزلری نرسنگ اینڈ مڈوائفری سکول اوربجبہاڑہ نیو ٹائپ پبلک ہیلتھ سینٹر کا افتتاح کرنے کے بعد ایک عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر اننت ناگ ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر، سی ایم او اننت ناگ اور دیگر محکموں کے سینئر افسران بھی تھے۔وزیر نے کہا کہ دیہی علاقوں میں طبی اثاثوں کو وجود میں لانے کا مقصد صحت سے متعلق شکایات دور کرنا اور مہلک بیماریوں کو روکنا ہے ۔اس موقعہ پر وزیر کو بتایا گیا کہ آگزلری نرسنگ اینڈ مڈ وائفری سکول کی تعمیر پر 2.30کرو ڑروپے کی رقم خرچ کی گئی ہے تاکہ نرسنگ شعبے میں تربیت حاصل کرنے والے لوگوں کو سہولیت فراہم کی جاسکے۔ اس موقعہ پر وزیر نے جدید ایکسرے پلانٹ قائم کرنے کے لئے 5لاکھ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا۔این ٹی پی ایچ سی کی تعمیر پر 1.79کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیںجس میں ڈاکٹر ، تشخیصی کمرہ ، ایمرجنسی روم ، ایکسرے روم ، یو ایس جی / ای سی جی روم ، ڈسپنسری ، لیبر یونٹ ، زنانہ وارڈ، لیبارٹری ، ڈینٹل سیکشن ، ڈاکٹر س نائیٹ روم ، نیم طبی عملے کا نائٹ روم ،میڈیکل او پی ڈی ، آئی ایس ایم روم ، ایمونزیشن روم کی سہولیات دستیاب ہے۔