رقوم کی واگزاری بی ڈی اوز کا اختیار ،ادائیگی کیلئے ضروری ہدایت دی جائیگی :اے سی ڈی رام بن
محمد تسکین
بانہال//ضلع رام بن میں محکمہ دیہی ترقی کے ساتھ کام کرنے والے ٹھیکیداروں کی 20 فیصد رقوم مسلسل بند رکھنے کی وجہ سے درجنوں ٹھیکیداروں کی جان پر بن آئی ہے اور وہ دو برسوں سے پنچایتی راج کے تحت کئے گئے کاموں کی بقایا رقوم کی واگزاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ رامسو بلاک کے ٹھیکیداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2023میں پنچایتی سطح کے کام انجام دیئے ہیں اور اب دو برسوں سے متعلقہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر محکمہ کے پاس بقایا پڑی 20فیصد کی رقوم ادا کرنے میں آنا کانی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے رامسو اور بانہال کے درجنوں ٹھیکیداروں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔خورشید احمد نائیک نامی ایک ٹھیکیدار نے بتایا کہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر رامسو کی اسامی پچھلے قریب ایک سال سے خالی پڑی ہے اور بی ڈی او رام بن کو رامسو بلاک کا اضافی چارج دیا گیا ہے لیکن وہ کبھی کبھار ہی رامسو آتے ہیں اور ان کی بقایا رقم کو ادا کرنے میں دلچسپی نہیں دکھا رہے ہیں اور ٹھیکیداروں کی مشکلات روز بروز بڑھ رہی ہیں۔بلاک رامسو کے ٹھیکیداروں کا الزام لگایا رامسو دفتر میں بیٹھا کلرک سٹاف بہانہ بازی کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہاں اپنی بقایا رقم کو حاصل کرنے کیلئے آنے والے ٹھیکیداروں کو مایوس ہوکر واپس جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ڈی او رامسو کی خالی اسامی کی وجہ سے بلاک رامسو کے لوگوں کو مختلف معاملات انجام دینے کیلئے مشکلات کا سامنا ہے اور اس طرف سرکاری طور کوئی توجہ نہیں دی جا رہی یے۔اس سلسلے میںاسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ رام بن اشفاق احمد خانجی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ20فیصد بقایا رقوم کی واگزاری متعلقہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسروں کو کرنی ہے کیونکہ یہ رقم ٹھیکیداروں کے بل کے بیس فیصد رقم کے حساب سے بند رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں متعلقہ افسروں کو ضروری ہدایات دینگے تاکہ رقوم کی واگزاری عمل میں لائی جا سکے ۔