سرینگر //اْتر پردیش میںدیوبند کے سہارنپور ضلع میں جمعہ کو جنوبی کشمیر کے دو شہریوں کو جیش محمد نامی عسکری گروہ سے وابستگی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یو پی کے ڈائریکٹر جنرل پولیس او پی سنگھ نے دعویٰ کیا کہ دونوں طالب علم یہاں گھوم رہے تھے لیکن اصل میں وہ جیش کیلئے بھرتی کا کام کررہے تھے۔گرفتار شدگان کی شناخت شہنواز احمد تیلی ساکن نون مئی یاری پورہ کولگام اور عاقب احمد ملک ساکن ببہ گام پلوامہ کے طور ہوئی ہے جنہیں جمعرات کو گرفتار کیا گیا۔سنگھ کے مطابق گرفتار شدگان سے 12بورپستول اور اسکی گولیاں بر آمد کئے گئے ہیں۔سنگھ نے مزید کہا کہ بیس اور پچیس سالہ شہنواز اور عاقب دیوبند میں مقیم تھے اور وہ کسی ادارے میں داخلہ لئے بغیر ہی طالب علم بن کر گھوم رہے تھے۔لیکن عاقب احمد کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ اور شہنواز پچھلے ایک برس سے دیوبند میں تھے اور وہ وہاں مولوی کا کورس کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ دونوںکسی بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے ایک دکاندار سمیت تقریبا 10 سے 12 طلبا کو حراست میں لیا ہے۔ جن میں2 کشمیری ، 5 اڈیسہ کے اور دیگر الگ الگ مقامات کے طلبا کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیاگیا ہے۔ یہ چھاپہ ماری دیررات قریب 2 بجے کی گئی ہے۔ دیو بند میںمحلہ خانقاہ کے نزدیک ناز منزل کے ایک پرائیویٹ ہاسٹل سے گرفتاریاںعمل میں لائی گئی ہیں۔