یواین آئی
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی اور قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں عوامی مقامات سے آوارہ کتوں کو فوری ہٹانے اور ان کی نس بندی کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس آر مہادیون کی بنچ نے اس سے متعلق ازخود نوٹس لیا اور سماعت کرتے ہوئے یہ انتباہ بھی دیا کہ آوارہ کتوں کو ہٹانے میں رکاوٹ ڈالنے والے کسی بھی شخص یا تنظیم کے خلاف توہین عدالت کی سخت کارروائی کی جائے گی۔حکم جاری کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ کتے کے کاٹنے سے ریبیزہوتا ہے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔عدالت عظمیٰ نے دہلی حکومت اور قومی راجدھانی خطہ کے متعلقہ میونسپل کارپوریشنوں کو عدالتی حکم کو فوری طور پر نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے۔عدالت نے سخت لہجے میں کہا کہ ’’آٹھ ہفتوں کے اندر تقریباً پانچ ہزار آوارہ کتوں کو رکھنے کے انتظام کیے جائیں ، آوارہ کتوں کے لیے شیلٹر ہوم بنائے جائیں، ساتھ ہی کتوں کی نس بندی اور ویکسی نیشن کے لیے مناسب تعداد میں متعلقہ اہلکار رکھے جائیں۔‘‘بنچ نے کہا کہ’’شہر کے کسی بھی علاقے یا مضافات میں ایک بھی آوارہ کتا گھومتے ہوئے نظر نہیں آنا چاہئے۔ ہم نے ایک بہت ہی مضحکہ خیزطریقہ دیکھا ہے، اگر آپ کسی (متعلقہ محکمہ) کے علاقے سے آوارہ کتے کو اٹھاتے ہیں، تو آپ اسے بانجھ کر کے اسی جگہ پر چھوڑ دیتے ہیں، یہ بالکل درست نہیں۔