آئی ایم ڈی کی منظوری کا انتظار،سخت پابندیوں کا انتباہ
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //دہلی کے ماحولیاتی وزیر منجندر سنگھ سرسا نے بدھ کے روز کہا کہ مصنوعی بارش یعنیٰ کلاؤڈ سیڈنگ کا منصوبہ شروع کرنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ سیزنا طیارہ اور تمام ضروری آلات نصب کر دیے گئے ہیں، پائلٹوں کو لائسنس مل چکے ہیں، اور اب حکام ہندوستانی محکمہ موسمیات کی طرف سے حتمی منظوری کے منتظر ہیں تاکہ جیسے ہی بادل بنتے ہیں، کارروائی فوری طور پر شروع کی جا سکے۔سرسا نے بتایا کہ یہ منصوبہ مصنوعی بارش کے ذریعے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے، اور یہ صرف اْس وقت ممکن ہے جب فضاء میں موزوں بادل موجود ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے بادل ضروری ہیں۔ ہمیں ہندوستانی محکمہ موسمیات سے مکمل اجازت مل چکی ہے، اور سب کچھ قابو میں ہے۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ اگلے ہفتے کے اندر جیسے ہی بادل بنیں گے، کلاؤڈ سیڈنگ شروع کر دی جائے گی۔دیوالی کی رات دہلی کی ہوا ایک بار پھر زہریلی ہو گئی۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے اعداد و شمار کے مطابق، پیر کی شام 4 بجے دہلی کا 24 گھنٹے کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس 345 (اے کیو آئی) ریکارڈ کیا گیا، جو ‘انتہائی خراب’ زمرے میں آتا ہے۔پچھلے سالوں کے مقابلے میں، یہ 2024 میں 330، 2023 میں 218، 2022 میں 312، اور 2021 میں 382 سے زیادہ تھا۔ اے کیو آئی رات بھر 344 اور 359 کے درمیان رہا، اور منگل کی دوپہر تک، اوسط 351 پر ریکارڈ کیا گیا۔دیوالی کے موقع پر عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے پٹاخوں پر پابندی اور مقررہ وقت کے باوجود دارالحکومت اور این سی آر کے کئی علاقوں میں قوانین کی خلاف ورزی ہوئی۔ نتیجتاً فضائی معیار تیزی سے گر گیا۔ منگل کو کچھ مانیٹرنگ اسٹیشنز پر اے کیو آئی 500 سے تجاوز کر گیا، جو ’انتہائی سنگین‘ زمرے میں شمار ہوتا ہے۔ پورے دن کا اوسط اے کیو آئی 351 ریکارڈ کیا گیا جو پیر کے مقابلے میں زیادہ تھا۔سی پی سی بی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دہلی میں مضرِ صحت ذرات (پی ایم 2.5) کی اوسط مقدار 488 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر تک پہنچ گئی، جو عالمی ادارہ صحت کے محفوظ معیار سے تقریباً 30 گنا زیادہ ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس سطح کی آلودگی سانس لینے میں دشواری، آنکھوں میں جلن، گلے میں خراش، کھانسی، اور جوڑوں کے درد جیسی شکایات کو بڑھا رہی ہے۔ اسپتالوں میں سانس اور الرجی سے متعلق مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔سرسا نے مزید کہا کہ دیوالی کے بعد دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس صرف 11 پوائنٹس بڑھا، جو پچھلے برسوں کے مقابلے میں کہیں بہتر ہے، جب آتشبازی پر مکمل یا جزوی پابندی تھی۔