نئی دہلی/ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ روی شاستری نے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی کے ریٹائرمنٹ کو لے کر کی جا رہی قیاس آرائی کو بکواس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھونی کہیں نہیں جا رہے ہیں۔ شاستری نے جمعرات کو دھونی کے ریٹائرمنٹ کو لے کر لگائی جا رہی تمام قیاس آرائی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دھونی کہیں نہیں جا رہے ہیں اور نہ ہی ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔دراصل ہندستان اور انگلینڈ کے درمیان ھیڈنگلے کرکٹ گرا¶نڈ پر کھیلے گئے تیسرے ون ڈے کے بعد دھونی نے میچ امپائر سے گیند واپس مانگ لی تھی۔ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر اسے سبھی نے دھونی کے ریٹائرمنٹ سے جوڑ کر دیکھا اور یہ کہا جانے لگا کہ یہ سابق کپتان کا شاید آخری میچ تھا۔لیکن سوشل میڈیا پر لگائی جا رہی قیاس آرائی کے بعد شاستری کو آگے آکر خود اس پر وضاحت دینی پڑی ہے ۔ دھونی کو لے کر مانا جا رہا ہے کہ وہ اب جلد ہی تمام فارمیٹس سے ریٹائرمنٹ لے لیں گے ۔ شاستری نے اس پر کہا کہ یہ بالکل بکواس ہے ۔ایم ایس کہیں نہیں جا رہے ہیں۔انہوں نے ساتھ ہی بتایا کہ آخر کار دھونی نے امپائر سے گیند کیوں لی تھی۔ کوچ نے کہا کہ دھونی نے امپائر سے گیند اس لئے لی تھی تاکہ وہ ہمارے بولنگ کوچ بھرت ارون کو دکھا سکیں۔وہ ارون کو دکھانا چاہتے تھے کہ گیند کس طرح سے خراب ہو گئی ہے ۔وہ میدان کی کنڈیشنز کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔وہ گیند کو صرف ارون کو دکھانا چاہتے تھے تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ 45 اوور کے بعد گیند کی پوزیشن کیسی ہو جاتی ہے ۔ دھونی نے اس سے پہلے سال 2014 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا تھا جس سے ان کی کپتانی وراٹ کوہلی کو مل گئی۔اس کے بعد انہوں نے ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 کی کپتانی بھی چھوڑ دی تھی۔لیکن وہ اس فارمیٹ میں اب بھی بنے ہوئے ہیں۔ سابق کپتان نے ہندستان کے لیے 321 ون ڈے اور 93 ٹوئنٹی 20 میچ کھیلے ہیں۔انہوں نے 321 ون ڈے میں 10046 رن بنائے ہیں جس میں 10 سنچریاں اور 67 نصف سنچری ہیں ۔دھونی کے نام 93 ٹوئنٹی 20 میچوں میں 1487 رنز ہیں۔انہوں نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے میچ میں ہی ون ڈے میں اپنے 10000 رنز بھی پورے کئے ہیں اور ایسا کرنے والے وہ چوتھے ہندستانی اور دنیا کے اوورآل 12 ویں کھلاڑی ہیں۔ سال 2011 میں ہندستان کو دوسری بار عالمی چمپئن بنانے اور 2007 میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ جتانے والے سابق کپتان دھونی نے ہندستان کو 2013 میں انگلینڈ میں ہوئی آئی سی سی چمپئنز ٹرافی میں بھی خطاب دلایا تھا۔
وہ ان کپتانوں میں ہیں جنہوں نے اپنی کپتانی میں قومی ٹیم کو آئی سی سی کے تینوں خطابات دلوایے ہیں۔یواین آئی