سرینگر // نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہندوستان اور پاکستان کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ دنوںممالک کے فوجی قیادتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے جس قدر ممکن ہوسکے امن بات چیت شروع کریں۔ اُسی صورت میں اہل کشمیر موجودہ تباہ کن سیاسی اور اقتصادی حالات کے ساتھ ساتھ لاقانونیت اور بد امنی کے ماحول سے نجار پاسکیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطہ کشمیر میں امن لوٹ آنے کی واحد امیدہے۔قرار دیتے ہوئے صدر جموں وکشمیرانہوں نے کہا کہ 70 برسوں سے آر پار کشمیری عوام خصوصاً سرحدوں کے آر پار ریاست کے لوگ زبردست مشکلات اور مصائب سے دوچار ہیں ۔ روز بہ روز سرحدوں پر گولہ بھاری ، فائرنگ سے قیمتی جانوں کی تلافی ہوتی جارہی ہے اور اس طرح سے انسانی حقوقوں کی بدترین پامالیاں جاری ہے ۔ بدقسمتی سے آر پار کے حکمران مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں طول دے رہے ہیں جس کی وجہ سے کشمیری عوام پریشان حال اور بد امنی کے شکار ۔ سرحدوں پر جنگ کا سماں چھایا ہوا ہے ۔ انہوں نے 2003 کی جنگ بندی فوری طور پر عمل در آمد کرنے کی اپیل کی اور اس کے ساتھ ساتھ واجپائی کے اصولوں پر گامزن ہونے کی مرکزی قیادت کو اپیل کی جس میں واجپائی نے کہا کہ دوست بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں ، انسانیت ، جمہوریت اور کشمیریت کے عظیم اصولوں کو زندہ رکھنے کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔