سرینگر//غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کرنے والے ہزاروں کنبے مفت راشن حاصل کرنے سے محروم ہو سکتے ہیں کیونکہ ہزاروں کنبے ایسے ہیں جن کے آدھار ابھی تک نیشنل پورٹل کیساتھ منسلک نہیں کئے گئے ہیں ۔ محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ مفت راشن صرف ایسے کنبوں کو ہی مل پائے گا جن کے آدھار پورٹل کے ساتھ لنک ہوئے ہیں ۔کووِڈ۔ 19 بحران کے پیش نظر مرکزی حکومت نے حال ہی میں پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے تحت اے اے وائی / پی ایچ ایچ راشن کارڈ ہولڈروں کے حق میں دو ماہ ( مئی ، جون)کیلئے مفت راشن دینے کا اعلان کیا ہے۔محکمہ نے 10مئی سے ہی مفت راشن کا مخصوص کوٹے کی تقسیم شروع کر دی ہے۔ وادی کے مختلف اضلاع سے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے آدھار کئی بار محکمہ کو بھیجے گئے لیکن ان کو لنک کرنے میں محکمہ بری طرح ناکام رہا اور اب ان سے کہا گیا ہے کہ راشن صرف انہی افراد کو ملے گا ،جو پورٹل پر درج ہو ں گے ۔سرحدی تحصیل کرناہ میں ایسے 16ہزار صارفین کو پورٹل کے ساتھ لنک نہیں کیا جا سکا ہے ۔ محکمہ امورصارفین کی جانب سے اس وقت بائیو میٹرک کے ذریعے ہی راشن فراہم کیا جا رہا ہے اور یہ راشن بھی اسی کو ملتا ہے جن کے آدھار نیشنل پورٹل کے ساتھ منسلک ہیں ۔محکمہ خوراک ، شہری رسدات اور امورِ صارفین نے این ایف ایس اے راشن کی معمول کی مقدار کے علاوہ اَپنے پی ڈی ایس ( راشن گھاٹوں ) کے تحت ماہِ مئی اور ماہِ جون 2021ء مہینوں میں فی شخص اِضافی پانچ کلو گرام غذائی راشن جموں وکشمیر کے 66.26 لاکھ اے اے وائی اور این ایچ ایچ راشن کارڈ رکھنے والوں میں تقسیم کرنا شروع کردی ہے۔ اس مقصد کے لئے مئی اور جون کے مہینوں کیلئے 33129.83 میٹرک ٹن اناج مختصررکھاگیاہے۔شہر سرینگر میں کوویڈ کی صورتحال مد نظر رکھ کر گھر گھر راشن کی تقسیم کاری کاآغاز بھی کیا گیا ہے ۔محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری کے ڈائریکٹر عبدالسلام میر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ میں اس معاملے کو دیکھتا ہوں کہ ہزاروں صارفین پورٹل کے ساتھ منسلک نہیں ہو سکے ہیں‘‘۔تاہم انہوں نے بھی یہ کہا کہ مفت راشن ان ہی لوگوں کو ملے گا جو پورٹل پر درج ہوں گے، کیونکہ راشن کی فراہمی اسی کے حساب سے ہوتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی’’ میرے خیال میں یہ راشن ہر ایک کو ملے گا ،کسی کو چھوڑا نہیں جائے گا‘‘۔