پرویز احمد
سرینگر // جموں و کشمیر میں دماغی صحت کے متاثرین اور نشیلی ادویات کے عادی نوجوانوں کی آن لائن کونسلنگ کیلئے’’ ٹیلی مانس‘‘ سینٹر انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیرو سائنسز کاٹھی دروازہ میں قائم کیا گیا ہے جہاںدماغی مریضوں کیلئے کونسلنگ کے علاوہ آن لائن طبی سہولیات دستیاب ہونگیں۔ جموںوکشمیر سمیت ملک کی 20 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں 10اکتوبرکو دماغی صحت کے عالمی دن کے موقع پر ٹیلی مانس سینٹروں کا افتتاح زیر اعظم نریندر مودی کو کرناتھا لیکن جموں و کشمیر کو چھوڑ کر کوئی بھی ریاست وقت پر سینٹر قائم نہ کرسکی ۔کورونا وائرس کے عالمی وباء کے دوران آن لائن طبی سہولیات کی کامیابی کے بعد مرکزی سرکار نے ملک کی 20ریاستوں میں نفسیاتی مریضوں کیلئے آن لائن کونسلنگ اور طبی سہولیات کو جاری رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے جہاں دماغی مریضوں اور نشیلی ادویات کے علادی انفرادی کونسلنگ اور علاج کیلئے سہولیات دستیاب ہونگی۔
کاٹھی دروازہ میں قائم ہونے والے سینٹر میںکمپوٹروں کی تنصیب اور افرادی قوت کی تقرری کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ سینٹر کیلئے35سے 40لوگوں کی تقرری عمل میں لانی ہے جن میں 20کونسلنگ اور 2سینر ماہر نفسیات سمیت 4ڈاکٹر کی تعینات ہونگے جبکہ سینٹر کیلئے کلنیکل سائنکولوجسٹ، کارڈنیٹر، انجینئر اور ڈاٹا انٹری آپریٹر کی تقرری ابھی باقی ہے۔ سینٹر میں 20کمپوٹروں میں سے 11کی تنصیب مکمل ہوگئی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے ماہر نفسیات پروفیسر یاسر احمد راتھر نے بتایا ’’ یہ ایک انتہائی خوش آئندہ قدم ہے کیونکہ اس سے ہمیںدماغی بیماروں کا نہ صرف جلد پتہ چلے گا‘‘۔انہوں نے کہا ’’ یہاں آنے والے 80فیصد مریض ذہنی دبائو کے شکار ہوتے ہیں ، جنہیں صرف کونسلنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 20فیصد لوگ نفسیاتی بیماریوں کے شکار ہوتے ہیں جنہیں ٹیلی مانس سے آن لائن طبی سہولیات میسر ہونگیں‘‘۔ڈاکٹر یاسر نے بتایا ’’ یہ نہ صرف شہری علاقوںمیں مریضوں کیلئے فائدہ مند ہونگے بلکہ دور دراز علاقوں جیسے گریز ، کرناہ کے لوگوں بھی گھر بیٹھے طبی سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ٹیلی مانس کو ڈسٹرکٹ مینٹل ہیلتھ پروگرام کے ساتھ جوڑا جائے گا۔ڈاکٹر یاسر نے بتایا کہ یہ ہیلپ لائن نہ صرف نفسیاتی امراض جیسے ذہنی دبائو اور دیگر بیماریوں میں لوگوں کی کونسلنگ میں مدد گار ہوگی بلکہ خود کشی کیلئے آمادہ افراد کو بروقت کونسلنگ فراہم کرکے ان کی جان بچانے میں اہم رول ادا کرے گا۔ ٹیلی مانس خدمات کی تفصیلات دیتے ہوئے ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن آیوشی سدھن نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ٹیلی مانس خدمات کو وزیر عظم نریندر مودی نفسیاتی بیماروں کے عالمی دن کے موقع پر شروع کرنے والے تھی لیکن ابھی تک ہمیں وہاں سے کوئی بھی پیغام موصول نہیں ہوگا ہے شاید یہ موخر ہوگیا ہے ‘‘۔آیوشی سدھ نے بتایا کہ ٹیلی مانس سینٹروں کو 7دنوں کے اندر تیار کرنا تھا لیکن جموں و کشمیر کو چھوڑ کر کسی بھی ریاست میں ابھی سینٹر قائم نہیں ہوئے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے ٹیلی مانس کی افتتاح نفسیاتی بیماریوں کے عالمی دن پر نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس کیلئے ہیلپ لائن قائم کی جائیں گی لیکن آئندہ 6سے 8ماہ تک ہمیں ویڈیو خدمات بھی میسر ہونگی اور ہم مریض کو دیکھ بھی پائیں گے۔