Facebook Twitter Youtube
Notification
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Reading: دلی کی عدالت نے شاہ،مسرت اورآسیہ کو 12جولائی تک جوڈیشل حراست میں بھیج دیا
Share
Kashmir UzmaKashmir Uzma
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
  • ملٹی میڈیا
  • اداریہ
  • ادب نامہ
Search
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Follow US
Home » دلی کی عدالت نے شاہ،مسرت اورآسیہ کو 12جولائی تک جوڈیشل حراست میں بھیج دیا
تازہ ترین

دلی کی عدالت نے شاہ،مسرت اورآسیہ کو 12جولائی تک جوڈیشل حراست میں بھیج دیا

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 14, 2019 3:27 pm
Kashmir Uzma News Desk
Share
2 Min Read
SHARE

سرینگر/دلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو تین کشمیری علیحدگی پسند لیڈران شبیر شاہ، مسرت عالم اور آسیہ اندرابی کو 12جولائی تک جوڈیشل حراست میں بھیجدیا۔ مذکورہ تینوں علیحدگی پسند لیڈران کومبینہ فنڈنگ کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے گرفتار کر رکھا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پٹیالہ ہائوس کورٹ ، دلی میں ایڈیشنل سیشن جج انیل آنٹل کی عدالت نے تینوں ملزموں کو 12جولائی تک جوڈیشل حراست میں بھیج دیا ۔

اطلاعات کے مطابق دوران شنوائی آسیہ اندرابی نے عدالت سے درخواست کی کہ اُنہیں خرابی صحت کی بنا پرآئندہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے ۔ اس موقع پر عدالت نے آسیہ کے وکیل سے کہا کہ وہ اس ضمن میں چھٹیوں کے بعد عدالت کومطلع کریں۔

یاد رہے کہ شبیر شاہ کوانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جولائی2017کو سرینگر سے گرفتار کرکے دلی پہنچایا جہاں اُسے دس روز قبل این آئی اے نے پوچھ تاچھ کیلئے اپنی تحویل میں لے لیا۔

اسی طرح آسیہ اندرابی بھی 2017سے ہی دلی میں مقید ہیں جبکہ مسرت عالم چالیس دن کو چھوڑ کر2010سے مسلسل ایام اسیری کاٹ رہے ہیں۔ اُنہیں حالیہ دنوں ریاستی جیل سے دلی منتقل کیا گیا جب اُنہیں بھی این آئی اے نے مبینہ فنڈگ کیس کے سلسلے میں حراست میں لے لیا۔

 

Share This Article
Facebook Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یاسین ملک کیس کا جائزہ بلاجواز: اشوک کول
تازہ ترین
پاک۔سعودیہ دفاعی معاہدہ ’کسی تیسرے ملک‘ کے خلاف نہیں:پاکستانی دفتر خارجہ
برصغیر بین الاقوامی تازہ ترین
خودانحصاری ہی بھارت کے تمام مسائل کا حل ہے : وزیر اعظم مودی
تازہ ترین صفحہ اول
کشمیر میں کسان مشکل دور سے گذر رہے ہیں، ان کو مدد کرنے کا وقت ہے:رویندر رینہ
تازہ ترین

Related

تازہ ترین

لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے زنسکار فیسٹول کے 10 ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا

September 20, 2025
برصغیربین الاقوامیتازہ ترینصفحہ اول

پاک-سعودیہ دفاعی معاہدے نے مشرق وسطیٰ کی سلامتی میں ایٹمی تحفظ کو شامل کردیا

September 20, 2025
تازہ ترینصفحہ اول

دہلی کے کئی اسکولوں کو ایک بار پھر بم کی دھمکیاں، طلبہ کو نکالا گیا، کوئی مشتبہ نہیں ملا

September 20, 2025
تازہ ترینصفحہ اول

جموں و کشمیر میں پچھلے پانچ برسوں میں صحت کے شعبے میں بہتری آئی :ایل جی منوج سنہا

September 20, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?