کپوارہ//حزب اختلاف نیشنل کا نفرنس نے الزام عائد کیا ہے کہ ریاست میں پی ڈی پی اور بی جے پی مخلوط سرکار نے کشمیر میں 1990کے حالات پر پہنچایا ہے جبکہ آرٹیکل دفعہ 370کے ساتھ چھیڑ چھا ڑ کرنے سے ریاست میں آ گ لگ جائے گی ۔ان باتو ں کا اظہار حزب اختلاف نیشنل کا نفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر میر سیف اللہ نے ریڈی چوکی بل میں پارٹی کنونشن سے خطاب کے دوران کیا ۔میر سیف اللہ نے اس موقع پر کہا کہ دفعہ 370اور35Aکے خلاف گھناونی سازشیں جارہی ہیں لیکن ہماری جماعت ان سازشوں کو بے نقاب کریں گے ۔میر سیف اللہ نے کہا دفعہ 270ریاست جمو ں و کشمیر کی پہچان ہے لیکن مخلوط سرکار نے اس کو ختم کرنے میں اب کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ آرایس ایس کے لیڈر موہن بھاگوت نے جو بیان دیا وہ کشمیر کے مستقبل کے بارے میں آ مرانہ سوچ ہے اور ان کا یہ بیان بی جے پی کی کلیدی اتحاد پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے لئے چشم کشا ہے جس نے اعلانیہ طور یہ دعویٰ کیا تھا کہ حکومت سازی سے قبل بی جے پی نے دفعہ370کا دفاع کرنے کی یقین دہانی حاصل کی ہے ۔۔میر سیف اللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس ہمیشہ ریاستی عوام کے مفادات ،احساسات ،جمہوری اور آ ئینی حقوق کی پاسبانی کرتی آئی ہے اور یہ جماعت اسی پر کار بند ہے ۔انہو ں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ریاست کے آ ئینی حقوق دفعہ370اور35Aکے دفاع کے لئے میدان کار زار میں سر گرم عمل ہے ۔انہو ں نے مزید کہا کہ ریاست با لخصوص کپوارہ ضلع میں تعمیر و ترقی کا کوئی نام و نشان نہیں ہے بلکہ کپوارہ ضلع میں اب سیاسی دبدبہ ہے اور مخلوط سرکار کے 3سالوں میں کپوارہ میں کوئی بھی اہم پرو جیکٹ مکمل نہیں ہوا ہے ۔انہو ں نے کہا کپوارہ میں لوگو ں کو روزہ مرہ مسائل کے حوالے سے سخت مشکلات کا سا منا ہے اور موجودہ سرکار لوگو ں کے روزہ مرہ مسائل حل کرنے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے ۔پارٹی کارکنو ں نے میر سیف اللہ کی قیادت میں ریڈی چوکی بل میں ایک احتجاجی جلوس نکالا اور مخلوط سر کار کو خبر دار کیا کہ اگر دفعہ370اور35ٓ کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو ان کی پارٹی خاموش نہیں بیٹھے گی ۔احتجاج کے دوران ہندو قوم پرست جماعت اور بی جے پی کے خلاف سخت نعرہ بازی کی گئی
این سی کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس
سرینگر//”نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے عوام کے مفادات کیلئے اپنی جدوجہد مستقبل میں بھی جاری رکھے گی اور ایسے تمام عناصر کے مذموم ارادوں اور منصوبوں کو خاک میں ملائے گی جو ریاست کی وحدت اور سالمیت کیخلاف سازشیں کے جال بُن رہے ہیں‘]۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے نوائے صبح کمپلیکس میں ایک طویل جائزہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مخلوط اتحاد نے اپنے طریقہ کار سے بار بار اور ہر بار یہ بات ثابت کردی ہے کہ برسراقتدار دونوں جماعتوں کی ترجیح اپنی کرسی بچانے کے سوا اور کچھ نہیں۔ سیکورٹی کی ابتر صورتحال، خوف و ہراس اور ضروریاتِ زندگی کی فراہمی کی عدم دستیابی سے حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔حکومت کی عدم توجہی کا ہی نتیجہ ہے کہ ریاست بھر میں چوٹیاں کاٹنے کے واقعات ہر دن گزرنے کیساتھ ساتھ پھیل رہے ہیں اور حکومت اس بارے میں کوئی بھی معلومات حاصل کرنے سے قاصر ہے۔ اتنا ہی نہیں حکومت عوام خصوصاً صنف نازک میں پائے جارہے خوف و ہراس کو کم کرنے میں بھی بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ میٹنگ میں مقررین نے موجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، حکمران ٹولہ اقتدار کے نشے میں دُھت ہے۔ حکومت کے کام کاج اور غفلت شعاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے حال ہی منعقدہ کابینہ اجلاس میں نصف سے زیادہ وزراءنے شرکت ہی نہیں کی۔حکومت نے بے شرمی کےساتھ ایک مخصوص لابی کے کابینہ فیصلے تسلیم کررہی ہے۔ وزیرا علیٰ اور کابینہ کے حد اختیار سے باہر ایک ٹرانسفر انڈسٹری سرگرمِ عمل ہے۔ شرکا نے 17سال کے طویل وقفے کے بعد ریاستی سطح کا شاندار کنونشن کا انعقاد کروانے پر پارٹی لیڈرشپ کو مبارکباد پیش کی۔ اس کنونشن میں پارٹی کے اندرونی معاملات، ورکروں کے مشکلات ، عوام مشکلات اور مصائب کے علاوہ ریاست اور ریاستی عوام کو درپیش چیلنجوں کا اُجاگر کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں تمام انچارج کانسچونسیز کو کنونشن سے متعلق ضروری انتظامات کے بارے میں ہدایات صادر کئے گئے۔میٹنگ میں پارٹی لیڈرشپ کی طرف سے دفعہ35Aاور دفعہ370کیخلاف ہورہی سازشوں پر اختیار کئے گئے موقف کو بھی سراہا گیا اور کہا کہ یہ موقف عوامی موقف کے عین مطابق ہے اور ریاست جموں وکشمیر کے تمام خطوں کے لوگ اس لڑائی میں متحد ہیں۔ کنونشن کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ساگر نے کہا کہ یہ کوئی روایتی کنونشن نہیں، یہ ایک سیاسی نوعیت کا کنونشن ہوگا، نہ صرف ریاست اور ملک بلکہ پورے برصغیر کی نظریں اس پر مرکوز ہونگی۔اس لئے یہ بات ضروری ہے کہ عوام خصوصاً نوجوان پود تک یہ پیغام جانا چاہئے کہ نیشنل کانفرنس ریاست جموںوکشمیر اور اس کے لوگوں کے مفادات کے دفاع کیلئے ہر سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ یہ کنونشن اس لئے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کا انعقاد ایک ایسے وقت میں ہونے جارہا ہے جب ہماری ریاست ایک نازک اور تباہ کن دور سے گزر رہی ہے۔