عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// مرکزی حکومت نے بدھ کو لوک سبھا کو بتایا کہ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر کے مختلف شعبوں میں 5600 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ وزیر مملکت وزارت داخلہ وزیر نتیا نند رائے نے کہا کہ حکومت نے19فروری2021کو مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کے لیے سرمایہ کاری کرنے کی خاطر نئی مرکزی سیکٹر سکیم کو متعارفکیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔ جموں اور کشمیر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اس کی تکمیل پالیسیوں/سکیموں کے ذریعے کی گئی ہے، جس میں جموں کشمیر انڈسٹریل پالیسی 2021-30، جموں و کشمیر انڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی2021-30، جموں و کشمیر پرائیویٹ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ پالیسی2032 شامل ہیں۔ جموں و کشمیر میں صنعتی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پالیسی 2022، جموں کشمیرسنگل ونڈو رولز، 2021، ٹرن اوور انسینٹیو سکیم، 2021، جموں و کشمیر اون پروسیسنگ، دستکاری اور ہینڈلوم پالیسی 2020، مالیاتی امداد کے لیے مالی معاونت گروپ ، کاریگروں اور بنکروں کے لیے کریڈٹ کارڈ سکیم2020 اور جموں کشمیر میں کرافٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے کارخانہ دار سکیم2021، دستکاری اور ہینڈ لوم ڈیپارٹمنٹ کے کاریگروں/بنکروں کے لیے نظر ثانی شدہ تعلیمی سکیم 2021 اور ایکسپورٹ سبسڈی سکیم2021 بھی شامل ہیں۔اقدامات کے اثرات نے 2019-20 میں 296.64 کروڑروپے، 2020-21 میں 412.74 کروڑروپے، 2021-22 میں 376.76 کروڑروپے، 2022-23 میں 2153.45 کروڑروپے اور 2320-2420 میں 2417.19 کروڑروپے کی سرمایہ کاری کو ممکن بنایا ہے۔رائے نے مزید کہا کہ مختلف شعبوں جیسے سیاحت، پروسیسنگ وغیرہ اور بنیادی ڈھانچے جیسے تعمیرات، سڑکیں، بجلی وغیرہ میں سرمایہ کاری سے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ترقی کو فروغ ملے گا۔
تشدد کے واقعات
انہوں نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال 2019 کے بعد نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے اور حکومت ہند دہشت گردی کے خلاف صفر رواداری کی اپنی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ نتیا ناد رائے نے کہا کہ 2019 سے سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں، دہشت گردی کے واقعات کی تعداد 153 تھی جو 2020 میں کم ہو کر 126، 2021 میں 129 اور 2022 میں 125 رہ گئی اور 2023 میں ایسے صرف 46 واقعات رپورٹ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ 2019 میں 102 مقابلے اور انسداد دہشت گردی آپریشن ہوئے۔ “2020 میں، 118 ایسے واقعات رپورٹ ہوئے جس کے بعد 2021 میں 100 اور 2022 میں 117اور 2023 میں جموں و کشمیر میں ایسے 48 واقعات رپورٹ ہوئے” ۔جواب میں کہا گیا کہ دہشت گردی سے متعلقہ واقعات میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 2019 میں 44 ہے۔ 2020 میں 38، 2021 میں 41 اور 2022 میں 31 اور 2023 میں، ایسے واقعات میں صرف 14 شہری ہلاک ہوئے،” ۔جہاں تک سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا تعلق ہے، 2019 میں 80، 2020 میں 63، 2021 میں 42، 2022 میں 32 جب کہ 2023 میں صرف 30 افراد ہلاک ہوئے۔جواب میں کہا گیا ہے کہ 2019 میں 157، 2020 میں 221، 2021 میں 180، 2022 میں 187 اور 2023 میں 73 ملی ٹینٹ مارے گئے۔