عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر کی شاندار ہنر مندی کے تحفظ کیلئے ایک سمینار بعنوان’’دستکاری کی حفاظت اور کشمیر کے سنہرے ہاتھ‘‘کا انعقاد سرینگر میں کیا گیا۔سمینار میں کاریگروں اور پالیسی سازوںکے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے وادی بھر سے سٹیک ہولڈروں نے شرکت کی۔ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس مسرت الاسلام نے اسٹیک ہولڈروں کو سختی سے عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے حفاظتی اقدامات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ’جعلی فروخت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی‘۔انہوں نے کشمیر کے بازاروں میں کاریگروں کے تحفظ کیلئے ادارہ جاتی تعاون پر زور دیا۔معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری دستکاری کی عالمی پہچان کو یقینی بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا’’اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگاتاکہ ان اسکیموں کے فوائد پہنچیں‘‘۔آئی آئی سی ٹی کے ڈائریکٹر میر زبیر نے ادارے کی طرف سے دستکاروں پر مبنی مکمل حمایت کی تصدیق کی۔انہوں نے نئے اقدامات اور جدت طرازی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔سمینار کا اہتمام کارپٹ ایکسپورٹ کے ممبرشیخ عاشق نے کیا تھا۔ شیخ عاشق اورانڈین سلک ایکسپورٹ پروموشن کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ جب سے جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی)ٹیگ متعارف کیا گیا ، جی آئی کے بغیر ہاتھ سے بنا کوئی قالین برآمد نہیں کیا گیا ہے۔کشمیر ہینڈی کرافٹ الائنس کے صدر احمد بھٹ نے سختی سے عمل درآمد پر زور دیا۔