جموں// چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن (جموں) نے ریاست میں گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے اطلاق کے باوجود دوسری ریاستوں سے درآمد ہونے والی اشیاء پر ٹول ٹیکس کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رکھنے کے خلاف 6 نومبر کو ’جموں بند‘ کی کال دے دی ہے۔ چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر نیرج آنند نے نیوز کانفرنس میں کہا ’جموں کے تاجر 6 نومبر کو مکمل پرامن ہڑتال کریں گے‘۔ انہوں نے تمام تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ’جموں بند‘ کال کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور تعاون دیں۔ آنند نے کہا ’6 اکتوبر کو ضلع جموں کے تاجر پرامن ہڑتال کریں گے۔ اشیاء پر ٹول ٹیکس ہٹانے کا مطالبہ ہم نے سرکار سے کیا تھا۔ لیکن ہمیں بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ جولائی کے مہینے سے آج تک ہم نے تمام سفارتی راستے اپنائے، لیکن سرکار کی طرف سے اس حوالے سے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا گیا۔ ہم نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ اوربی جے پی صدر کو درخواست کی تھی ۔ جب وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ یہاں آئے تو ہم ان سے بھی ملے۔ انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں کہا کہ ون نیشن ون ٹیکس میں ٹول ٹیکس جاری نہیں رہ سکتا ۔ لیکن اس سب کے باوجود ٹول ٹیکس نہیں ہٹایا گیا‘۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر کے پاس اب ہڑتال کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں بچا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سرکاری کسی بھی مسئلے کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’ہم سول سوسائٹی، ٹرانسپورٹروں، بار ایسوسی ایشن، ٹیم جموں اور راج پوت سبھا کے رہنماؤں سے ملے۔ سب نے یہی کہا کہ سرکار میں کوئی بات کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں سن رہا ہے‘۔ دریں اثنا جموں کے ٹرانسپورٹروں نے بھی اپنے مطالبات منوانے کے لئے 6 اکتوبر کو ریاست بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی ہے۔ ٹرانسپورٹ یونین نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ’اس حکومت کا بننا ہمارے لئے ایک بدقسمتی ہے۔ جب سے یہ حکومت بنی ہے تب سے ریاست تباہی کی طرف جارہی ہے۔ جس دن جموں میں 6 اکتوبر کو دربار مو کے دفاتر کھلیں گے تو ان کا خیرمقدم ہم پہیہ جام ہڑتال سے کریں گے۔ اگر اس حکومت کی آنکھیں نہیں کھلیں تو ہم اس کے بعد غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کریں گے‘۔